ندیا: مغربی بنگال کے ندیا ضلع کے رانا گھاٹ کے دورے پر آئے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی نے کہا کہ جادو پور یونیورسٹی کے طالب علم کی پراسرار موت کے معاملے کا معمہ سلجھانے کے بجائے ایک دوسرے پر الزام تراشی کا کھیل کھیلا جا رہا ہے۔ اس معاملے میں ریاستی حکومت سے کوئی امید نہیں کی جا سکتی۔ رکن اسمبلی نوشاد صدیقی نے کہا کہ انہوں نے طالب علم کے سرپرستوں سے ملاقات کی۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ صرف اپنے بچے کی موت کی وجہ جاننا چاہتے ہیں۔ اس کی موت کے لیے جو ذمہ دار ہے اس کے خلاف کارروائی چاہتے ہیں۔ مغربی بنگال کی حکومت غریب ماں باپ کو انصاف دلانے کے علاوہ سب کچھ کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Death Of Jadavpur University Student گرفتار 6 افراد 28 اگست تک پولس تحویل میں
وزیر اعلیٰ پر حملہ کرتے ہوئے بھانگوڑ کے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے پہلے بھی کئی یقین دہانیاں کرائی تھیں، لیکن کچھ بھی نہیں ہوا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی ہلاک شدہ طالب علم کے گھر والوں سے طویل بات چیت ہوئی ہے۔ بچے کی ماں کہتی رہی کہ اس کا بیٹا واپس کردو۔ لیکن اسے واپس نہیں کیا جا سکتا۔ رکن اسمبلی کا کہنا ہے کہ والدین کے مطابق ہم چاہتے ہیں کہ اس واقعے میں ملوث افراد کو سخت ترین سزا دی جائے۔ میں نے گھر والوں کو یہ یقین دلایا کہ ہم بھی اس دکھ کی گھڑی کیں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہیں انصاف دلانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔