کولکاتا: مغربی بنگال میں مویشی اسمگلنگ کی جانچ جوں جوں آگے بڑھ رہی ہے تو اس معاملے کو لے کر نئے نئے انکشافات منظر عام پر آ رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور اپوزیشن پارٹی بی جے پی کے درمیان بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے۔ کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے میئر اور وزیر فرہاد حکیم نے شبھندو ادھیکاری پر تنقید کرتے ہوئے امت شاہ جب سے وزیر داخلہ بنے اس وقت تک مویشی اسمگلنگ میں کمی آئی ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ اس سے پہلے راجناتھ سنگھ اس عہدے پر فائذ تھے ان کے دور میں اسمگلنگ کے معاملے ہوئے ہوں گے۔
ریاستی وزیر فرہاد حکیم نے کہاکہ مویشی اسمگلنگ کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔اس معاملے میں کچھ بھی کہا نہیں جا سکتا ہے۔ اس کے باوجود بی جے پی کے رہنماوں کی جانب سے اس معاملے میں مسلسل بیان بازی کی جا رہی ہے ۔بیان بازی بالکل غلط ہے۔ انہوں نے کہاکہ شبھبندو ادھیکاری نے اس معاملے میں جو بیان بازی کی ہے اس پر کئی سوال کھڑ ہوگئے ہیں۔ شبھندو ادھیکاری کے بیان کے مطابق امت شاہ کے وزیر داخلہ بننے کے بعد سے اب تک مویشی اسمگلنگ کا کوئی نیا معاملہ سامنے نہیں آیا ہے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ مویشی اسمگلنگ پر قابو پالیا گیا ہے۔لیکن اب یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس سے پہلے مویشی اسمگلنگ کی وارداتیں ہوتی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں:Legal Notice To Mamataعوام فیصلہ کرے گی کہ انہیں فلم دیکھنا ہے یا نہیں، وویک اگنی ہوتری
ان کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے بی جے پی کے سنیئر رہنما راجناتھ سنگھ وزیر داخلہ تھے تو کیا ان کے دور میں مویشی اسمگلنگ کے واقعات ہوتے تھے؟ بی جے پی کے رکن اسمبلی اور حزب اختلاف کے رہنما شبھندو ادھیکاری کو اس کی وضاحت کرنی چاہئے۔ میڈیا کو ان سے سوال کرنا چاہئے۔