معروف سماجی کارکن میدھا پاٹیکر مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف دھرنے پر بیٹھی خواتین کا حوصلہ بڑھانے پنہچی تھی ۔ انہوں نے دھرنے پر بیٹھی خواتین کو خطاب بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح سے پورے ملک میں خواتین اس سیاہ قانون کے خلاف سڑکوں پر اتر کر اپنی لڑائی لڑ رہی ہیں۔ دھرنے پر بیٹھ کر حکومت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کر رہی۔ ان کی اس جرآت مندانہ اقدام کو سلام اسی طرح سے ہمیں لڑائی لڑکی ہوگی ۔
این پی آر ،این آر سی اور سی اے اے کے خلاف لڑائی میں ہمیں ثابت قدم رہنا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بنگال میں جس طرح جگہ جگہ پر سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج و مظاہرے ہو رہے ہیں بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے نے سب سے پہلے اس کے خلاف صدائے احتجاج بلند کیا تھا۔
وہ بہت بہادر ہیں کئی بار اپنی جرآت کا مظاہرہ کر چکی ہیں اور اس کے خلاف تحریک چلائیں رہی ان لیکن ان کو این پی آر کے خلاف بھی ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جس طرح کیرالہ کی حکومت نے این پی آر پر خلاف اسمبلی میں قرار داد پاس کیا ہے ۔
کیونکہ مجھے خبر ملی ہے کہ بنگال کے کچھ بلدیات نے اسکولوں کو این پی آر کے سلسلے میں نوٹس جاری کیاہے ایسا،نہیں ہونا چاہیے این پی آر کہیں نہیں ہونا چاہیے اس کے علاوہ انہوں تمام سیکولر جماعتوں کو ایک ساتھ ملکر لڑائی کرنے کی اپیل کی۔
ان سے لوگوں کو امیدیں ہیں انہوں نے کئی بار جرآت کا مظاہرہ کیا ان کو اپنے اس فیصلے پر ثابت قدم رہنے کی ضرورت ہے اور این پی آر کو بھی کسی قیمت پر نافذ نہیں ہونے دینا چاہیے اور اس کے خلاف ممتا بنرجی کو بھی ٹھوس قدم اٹھانا چاہئے