مغربی بنگال اسمبلی انتخابات سے قبل مرشدآباد ضلع میں امن و امان میں خلل ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے۔
مرشدآباد کے نمتیتا اسٹیشن کے قریب ریاست کے وزیر محنت ذاکر حسین بم دھماکے میں بری طرح زخمی ہوئے ہیں ذرائع کے مطابق پارٹی کی تقریب میں شرکت کے لئے کولکاتا کے لئے وہ روانہ ہو رہے تھے۔ زیادہ تر اوقات وہ ٹرین سے ہی سفر کرتے ہیں۔
گزشتہ رات ٹرین پر سوار ہونے کے لئے وہ نمتیتا اسٹیشن جارہے تھے۔ موقع پر موجود لوگوں کے مطابق وزیر ذاکر حسین جیسے ہی اسٹیشن کے احاطے میں داخل ہوئے اسی وقت اچانک دو نمبر پلیٹ فارم پر بم دھماکے شروع ہو گئے۔
وزیر کی گاڑی کے پاس بھی کئی دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں ذاکر حسین بری طرح زخمی ہو گئے، جس کے بعد ان کو جنگی پور محکمہ ہسپتال میں داخل کرایا گیا، حالت بگڑتے دیکھ ان کو وہاں سے مرشدآباد میڈیکل کالج و ہسپتال منتقل کر دیا گیا اور دیر رات ان کو علاج کے لئے کولکاتا لایا گیا ہے۔
بی جے پی قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ نے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ 'میں مرشد آباد کے نمتیتا ریلوے اسٹیشن پر ٹی ایم سی کے وزیر ذاکر حسین پر خام بم حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ میں زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کرتا ہوں۔'
ترنمول کانگریس کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ان پر حملہ کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں مرشدآباد ضلع ترنمول کانگریس کے صدر ابو طاہر کا کہنا ہے کہ سیاسی رنجش کی وجہ سے ریاستی وزیر ذاکر حسین پر حملہ کیا گیا ہے۔ ان کے قتل کے ارادے سے اسٹیشن کے قریب بم اندازی کی گئی ہے۔
پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری کا کہنا ہے کہ ذاکر حسین اپنی ایمانداری کی وجہ سے ہی اسمبلی انتخابات میں کامیاب ہوئے تھے اس حملے کی ہم مذمت کرتے ہیں ریاست میں امن و امان نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ بی جے پی کی طرف سے بھی امن و امان کو لیکر سوال اٹھائے گئے ہیں۔