ETV Bharat / state

بنگال کے مہلوک کے اہل خانہ کے لئے جماعت اسلامی کا معاوضہ کا مطالبہ

اتر پردیش کے میرٹ میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاج کے دوران ہلاک ہونے والوں میں مغربی بنگال کے جنوبی 24 پرگنہ کے ایک مسلم نوجوان شیخ سراجل بھی شامل ہے جو اس دن احتجاج میں شامل تھا آج اس کے گاؤں مایا پور میں اس کی تدفین کی گئی جماعت اسلامی نے سراج کے اہل خانہ کو ایک کروڑ روپئے معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

بنگال کے مہلوک کے اہل خانہ کے لئے جماعت اسلامی کا معاوضہ کا مطالبہ
بنگال کے مہلوک کے اہل خانہ کے لئے جماعت اسلامی کا معاوضہ کا مطالبہ
author img

By

Published : Dec 31, 2019, 10:48 PM IST

مرکزی حکومت کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون لانے کے بعد سے ہی پورے ملک میں این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج شروع ہو گئے تھے۔ اس درمیان اتر پردیش کے بھی متعدد شہروں میں بھی شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاج و مظاہرے ہوئے۔

بنگال کے مہلوک کے اہل خانہ کے لئے جماعت اسلامی کا معاوضہ کا مطالبہ

اس درمیان یوپی پولس کی گولی سے اتر پردیش کے مختلف شہروں میں متعدد افراد کی موت ہوئی ان میں بنگال کے ضلع جنوبی 24 پرگنہ کے بجائے بج بج کے مایا پور 1نمبر بلاک کا باشندہ 27سالہ شیخ سراج بھی شامل تھا جو میرٹ میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاج میں شامل ہوا تھا۔

آج اس کی لاش اس کے گاؤں مایا پور لائی گئی اور آج ہی اس تجہیز و تدفین کی گئی اس کے جنازے میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی وہیں اس واقعہ کے بعد گاؤں میں گم و غصے کی لہر پائی جا رہی ہے۔

بنگال کے مہلوک کے اہل خانہ کے لئے جماعت اسلامی کا معاوضہ کا مطالبہ
بنگال کے مہلوک کے اہل خانہ کے لئے جماعت اسلامی کا معاوضہ کا مطالبہ

شیخ سراجل 12سال تک میرٹ میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد میرٹ میں ہی گزشتہ تین برسوں سے ایک غیر سرکاری مدرسے میں معلم کی حیثیت سے کام کر رہا تھا جب میرٹ میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے احتجاج و مظاہرے شروع ہوئے تو وہ بھی ان میں شامل تھا۔

اس کے میں گردن میں گولی لگی ہے اس کے علاوہ جسم کے مختلف حصوں پر چوٹ کے نشان پائے گئے ہیں۔اس واقعہ پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے جماعت اسلامی حلقہ مغربی بنگال کے امیر مولانا محمد رفیق الدین نے کہا کہ اتر پردیش کی حکومت اور اس کی پولس نے ریاست میں نسل کشی جیسا ماحول بنا رکھا ہے یہ ریاستی حکومت کی دہشت گردی ہے۔ میرٹ میں احتجاج کے دوران بنگال کے ایک نوجوان شیخ سراجل کو شہید کر دیا گیا ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں ۔

جماعت اسلامی کا وفد کل اس کے اہل خانہ سے ملے تھے اور ان کے اہل خانہ کی قانونی مدد کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے ساتھ ہم اتر پردیش کے حکومت اور مغربی بنگال کی بھی حکومت سے مہلوک کے اہل خانہ کو کم سے کم ایک کروڑ روپئے کا معاوضہ دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔

اس کے ساتھ ہیں انہوں کہا کہ ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس شہادت کے خلاف اپنی صدائے احتجاج بلند کریں اور اس میں اتنی شدت لائیں کہ حکومت کو این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کو واپس لینا پڑے۔


مرکزی حکومت کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون لانے کے بعد سے ہی پورے ملک میں این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج شروع ہو گئے تھے۔ اس درمیان اتر پردیش کے بھی متعدد شہروں میں بھی شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاج و مظاہرے ہوئے۔

بنگال کے مہلوک کے اہل خانہ کے لئے جماعت اسلامی کا معاوضہ کا مطالبہ

اس درمیان یوپی پولس کی گولی سے اتر پردیش کے مختلف شہروں میں متعدد افراد کی موت ہوئی ان میں بنگال کے ضلع جنوبی 24 پرگنہ کے بجائے بج بج کے مایا پور 1نمبر بلاک کا باشندہ 27سالہ شیخ سراج بھی شامل تھا جو میرٹ میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاج میں شامل ہوا تھا۔

آج اس کی لاش اس کے گاؤں مایا پور لائی گئی اور آج ہی اس تجہیز و تدفین کی گئی اس کے جنازے میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی وہیں اس واقعہ کے بعد گاؤں میں گم و غصے کی لہر پائی جا رہی ہے۔

بنگال کے مہلوک کے اہل خانہ کے لئے جماعت اسلامی کا معاوضہ کا مطالبہ
بنگال کے مہلوک کے اہل خانہ کے لئے جماعت اسلامی کا معاوضہ کا مطالبہ

شیخ سراجل 12سال تک میرٹ میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد میرٹ میں ہی گزشتہ تین برسوں سے ایک غیر سرکاری مدرسے میں معلم کی حیثیت سے کام کر رہا تھا جب میرٹ میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے احتجاج و مظاہرے شروع ہوئے تو وہ بھی ان میں شامل تھا۔

اس کے میں گردن میں گولی لگی ہے اس کے علاوہ جسم کے مختلف حصوں پر چوٹ کے نشان پائے گئے ہیں۔اس واقعہ پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے جماعت اسلامی حلقہ مغربی بنگال کے امیر مولانا محمد رفیق الدین نے کہا کہ اتر پردیش کی حکومت اور اس کی پولس نے ریاست میں نسل کشی جیسا ماحول بنا رکھا ہے یہ ریاستی حکومت کی دہشت گردی ہے۔ میرٹ میں احتجاج کے دوران بنگال کے ایک نوجوان شیخ سراجل کو شہید کر دیا گیا ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں ۔

جماعت اسلامی کا وفد کل اس کے اہل خانہ سے ملے تھے اور ان کے اہل خانہ کی قانونی مدد کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے ساتھ ہم اتر پردیش کے حکومت اور مغربی بنگال کی بھی حکومت سے مہلوک کے اہل خانہ کو کم سے کم ایک کروڑ روپئے کا معاوضہ دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔

اس کے ساتھ ہیں انہوں کہا کہ ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس شہادت کے خلاف اپنی صدائے احتجاج بلند کریں اور اس میں اتنی شدت لائیں کہ حکومت کو این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کو واپس لینا پڑے۔


Intro:اتر پردیش کے میرٹ میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاج کے دوران ہلاک ہونے والوں میں مغربی بنگال کے جنوبی 24 پرگنہ کے ایک مسلم نوجوان شیخ سراجل بھی شامل ہے جو اس دن احتجاج میں شامل تھا آج اس کے گاؤں مایا پور میں اس کی تدفین کی گئی جماعت اسلامی نے سراج کے اہل خانہ کو ایک کروڑ روپئے معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔


Body: مرکزی حکومت کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون لانے کے بعد سے ہی پورے ملک میں این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج شروع ہو گئے تھے اس درمیان اتر پردیش کے بھی متعدد شہروں میں بھی شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاج و مظاہرے ہوئے اس درمیان یوپی پولس کی گولی سے اتر پردیش کے مختلف شہروں میں متعدد افراد کی موت ہوئی ان میں بنگال کے ضلع 24 پرگنہ کے بجائے بج بج کے مایا پور 1نمبر بلاک کا باشندہ 27سالہ شیخ سراج بھی شامل تھا جو میرٹ میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاج میں شامل ہوا تھا آج اس کی لاش اس کے گاؤں مایا پور لائی گئی اور آج ہی اس تجہیز و تدفین کی گئی اس کے جنازے میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی وہیں اس واقعہ کے بعد گاؤں میں گم و غصے کی لہر پائی جا رہی ہے۔شیخ سراجل 12سال تک میرٹ میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد میرٹ میں ہی گزشتہ تین برسوں سے ایک غیر سرکاری مدرسے میں معلم کی حیثیت سے کام کر رہا تھا جب میرٹ میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے احتجاج و مظاہرے شروع ہوئے تو وہ بھی ان میں شامل تھا اس کے میں گردن میں گولی لگی ہے اس کے علاوہ جسم کے مختلف حصوں پر چوٹ کے نشان پائے گئے ہیں۔اس واقعہ پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے جماعت اسلامی حلقہ مغربی بنگال کے امیر مولانا محمد رفیق الدین نے کہا کہ اتر پردیش کی حکومت اور اس کی پولس نے ریاست میں نسل کشی جیسا ماحول بنا رکھا ہے یہ ریاستی حکومت کی دہشت گردی ہے میرٹ میں احتجاج کے دوران بنگال کے ایک نوجوان شیخ سراجل کو شہید کر دیا گیا ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں جماعت اسلامی کا وفد کل اس کے اہل خانہ سے ملے تھے اور ان کے اہل خانہ کی قانونی مدد کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے ساتھ ہم اتر پردیش کے حکومت اور مغربی بنگال کی بھی حکومت سے مہلوک کے اہل خانہ کو کم سے کم ایک کروڑ روپئے کا معاوضہ دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں اس کے ساتھ ہیں انہوں کہا کہ ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس شہادت کے خلاف اپنی صدائے احتجاج بلند کریں اور اس میں اتنی شدت لائیں کہ حکومت کو این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کو واپس لینا پڑے۔


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.