جادوپور یونیوسٹی میں کورٹ کونسل کی میٹنگ میں شرکت کیلئے پہنچے مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر کو آج زبردست احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔ گورنر کی یقین دہانی کے باوجود طلباء نے احتجاج اور بائیکاٹ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے
دوپہر 2بجے کے قریب جب گورنر جگدیپ دھنکر کی گاڑی گیٹ نمبر 2کے قریب پہنچی تو طلبا نے ان کی گاڑی کو گھیرلیا اورواپس جاؤ کے نعرے لگانے لگے۔گورنر نصف گھنٹے تک گاڑی میں بیٹھے رہے اور مختلف طلباء تنظیمیں ایس ایف آئی، اے ایف ایس یو۔
اے آئی ایس اے اور ایف ای ٹی ایس یو کے ممبر ان نعرے لگاتے رہیں۔وائس چانسلر سورنجن داس اور دیگر عہدیداران کی مداخلت کے بعد انہیں یونیورسٹی کے انتظامی بلڈنگ میں لے جایا گیا۔تاہم وہ درمیان میٹنگ میں ہی 4.10بجے یونیورسٹی سے روانہ ہوگئے۔
دوبارہ بھی گورنر کو احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔گورنر نے کہا کہ و ہ احتجاج کے باوجود سالانہ کنو وکیشن میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔جب کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے طلباء تنظیموں کے احتجاج کے پیش نظر خصوصی تقریب جس میں گورنر شرکت کرنے والے تھے کو رد کردیا تھا۔جس میں کی اہم شخصیات کو ڈی لیٹ اور ڈی ایس سی کی سرٹیفکٹ سے نوازا جاناتھا۔
یونیورسٹی انتظامیہ نے کہا کہ موجودہ حالات ہم نے سادہ تقریب منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں صرف طلباء کو اعزاز سے نواز ا جائے گا۔
وروبندو بھون کی سیڑھیوں پر احتجاج کررہے طلباء سے گورنر نے کہا کہ میں نہیں چاہتا ہوں کہ اس حالات میں آپ کا کیئرئیر کو نقصان پہنچنے۔میں یہاں آپ سے بات کرنے کیلئے آیا ہوں۔میں وہ شخص نہیں ہوں جو کبھی بھی طلباء کی بات نہیں سنتے ہیں۔
جب طلباء نے گورنر سے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں طلباء کے ساتھ پولس کی زیادتی سے متعلق سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ میں بنگال کا گورنر ہوں، دوسری ریاستوں سے متعلق جواب کیسے دے سکتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں یونیورسٹی کی خود مختاری کے حق میں ہوں،کسی بھی سیاسی جماعت کی دخل انداز ی کو پسند نہیں کرتا ہوں۔
گورنر جب طلباء کے سوالوں کا جواب دے رہے تھے اس وقت بھی نعرے لگ رہے تھے کہ واپس جاؤ۔گورنر نے طلباء سے کہا کہ وہ مطالبات پر میمورنڈم دیں وہ ضرور ان سے بات چیت کرنا چاہیں گے۔اگر میرے پاس سوالوں کے جواب ہوں گے تو میں ضرور کوجواب دوں گا۔
راج بھون پہنچ کر گورنر نے کئی ٹویٹ کرتے پوری صورت حال سے متعلق اپنی بات کہی اور کہا کہ وہ طلباء سے بات کرنے کو تیار ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی دورے کی خبر کے باوجود ریاستی حکومت نے سیکورٹی کے کوئی انتظامات نہیں کیے تھیں
جادو پویونیورسٹی کے ٹیچر س ایسوسی ایشن نے کہا کہ گورنر یونیورسٹی کے معاملات میں مداخلت کررہے ہیں۔اے ایف ایس یو ک جنرل سیکریٹری دیب راج دبیب ناتھ نے کہا کہ گورنر نے ہمارے ایک بھی سوالوں کا جواب نہیں دیا۔
انہوں نے این آرسی اور شہریت ترمیمی ایکٹ سے متعلق بھی ہمارے سوالوں کا جواب نہیں دیا ہے۔جب جب وہ یونیورسٹی آئیں گے ہم ان کے خلا ف احتجاج کریں گے اور ہم انہیں چانسلر کے طور پر قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔