کولکاتا: مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس اور ریاستی حکومت کے درمیان محکمہ تعلیم کو لے کر تنازعات حالیہ دنوں میں کئی بار منظر عام پر آچکے ہیں۔ لفظی جنگ اس حد تک نہیں پہنچی جہاں سابق گورنر جگدیپ دھنکر اور وزیراعلی ممتا بنرجی کے درمیان تھی۔ رابندر بھارتی یونیورسٹی کے کانووکیشن کی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے گورنر بوس نے واضح کیا کہ اگر ریاست میں کوئی آئینی بحران ہے تو وہ کشمکش میں خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔
گورنر کے اس بیان کو لے کر کوئی کم تنازع نہیں ہوا۔ اور اس تنازع کے درمیان بدھ کو گورنر کی جانب سے ایک ٹویٹ کے ذریعے بتایا گیا کہ ریاستی محکمہ خزانہ کی 2022 کی آڈٹ رپورٹ راج بھون میں پیش کر دی گئی ہے۔ راج بھون کی طرف سے کئے گئے ٹویٹ میں کہا گیا کہ چیف اکاؤنٹنٹ ستیش کمار گرگ نے آڈٹ رپورٹ پیش کر دی ہے۔ مارچ 2022 کو ختم ہونے والے مالی سال کی آڈٹ رپورٹ رواں سال 8 مئی کو پیش کی گئی۔ واضح رہے کہ گورنر نے یہ نہیں بتایا کہ اس آڈٹ رپورٹ میں کوئی تضاد ہے یا نہیں۔ اس کے نتیجے میں مانا جا رہا ہے کہ گورنر نے یہ اطلاع صرف عام لوگوں کو بتانے کے لئے دی ہے۔
مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس اور ریاستی حکومت کے درمیان کئی معاملات پر تنازع چل رہا ہے جن میں وزیراعلیٰ ممتابنرجی کو یونیورسٹیوں کی وائس چانسلر بنانے سے متعلق بل بھی شامل ہے۔