کولکاتا:مغربی بنگال کے انتخابی کمیشن کے سربراہ اجیو سنہا کو گورنر نے اپنے دفتر میں طلب کیا تھا مگر انہوں نے انتخابی کام کاج میں مصروف رہنے کی وجہ سے راج بھون نہیں جاسکے ۔گورنر نے انہیں پنچایت انتخابات کےلئے نامزدگی کے دوران تشدد اورجھڑپ کے واقعات پر گورنر ہائوس طلب کیا تھا۔سروے کے لئے نامزدگی داخل کرنے کے دوران تشدد اور جھڑپوں کے بارے میں وضاحت کے لئے انہیں طلب کیا گیا تھا۔
رواں ماہ کے شروع میں ریاستی حکومت نےریاستی الیکشن کمشنر کے عہدہ کےلئے تین نام بھیجے تھے جن میں سے ایک نام راجیو سنہا کے نام کو اس عہدہ کےلئے گورنر نے منتخب کیا ۔راجیو سنہا نے ستمبر 2019 سے ستمبر 2020 تک مغربی بنگال کے چیف سکریٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حالیہ ماضی میں ایسی کوئی مثال نہیں ہے جب کسی گورنر نےکسی آئینی عہدہ کے تقرری پر دستخط کرنے سے انکار کردیا ہو۔اب واضح نہیں ہے کہ ریاستی الیکشن کمشنر راجیو سنہا اپنے عہدہ پر برقرار رہیں گے یا نہیں ہے۔
قانون کے مطابق ، انتخابی کمشنرز کو ہٹانے کا عمل مواخذے کے ذریعے ہوتا۔ اس معاملے میں ، ریاستی انتخابی کمشنر کو خود گورنر نے ریاستی حکومت کے ذریعہ بھیجے گئے تین ناموں کی فہرست سے منتخب کیا تھا۔بی جے پی راجیو سنہا کی تقرری سے ناراض تھی کیونکہ سمجھا جاتا تھا کہ وہ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے قریبی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ریاستی بی جے پی کی قیادت راجیو سنہا کو اس کے عہدے سے ہٹانے کےلئے گورنر پر دبائو ڈال رہی ہے۔
گورنر کہ اس قدم کی بی جے پی لیڈروں نے کھل کر حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ گورنر کے اختیارات میں شامل ہیں ۔عدالت نے بھی ریاستی الیکشن کمشنر سے کہا ہے کہ اگر وہ اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرسکتے ہیں تو اپنے عہدہ سے استعفیٰ دیدیں ۔اس لئے گورنر نے اپنے اختیارات کا استعمال کیا ۔
یہ بھی پڑھیں:Panchayat Election In Bengal مرکزی فورسز کی نگرانی میں انتخابات منعقد کرائے جائیں
دوسری جانب ریاستی الیکشن کمشنر راجیو سنہا نے آج کہا ہے کہ انہیں کوئی خبر نہیں ہے ۔جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ استعفیٰ دیں گے تو انہوں نے کہا کہ مجھے کوئی خبر نہیں ہے ۔تاہم قانون کے ماہرین کی رائے اس معاملے میں مختلف ہیں ۔کیوں کہ گورنر نے ہی ریاستی الیکشن کمشنر بنانے کی منظوری دی تھی اور خود اس کے تقرری پر دستخط کرنے سے انکار کررہے ہیں ۔ایسے میں سوال یہ ہے کہ جب ریاستی الیکشن کمشنر کی تقرری کو منظوری نہیں ملتی تو اس کے ذریعہ لئے گئے تمام فیصلوں کا کیا ہوگا؟۔