مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی کے درمیان جاری بیان بازی میں اب وزراء بھی شامل ہوگیے ہیں۔
گورنر اور وزیراعلیٰ کے درمیان کئی مہینوں سے بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے۔
کبھی گورنر جگدیپ دھنکر پر ریاستی حکومت کے کام کاج میں مداخلت کرنے کا الزام لگتا ہے تو کبھی ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی پر گورنر کو نظر انداز کرنے کا الزام عائدہوتا رہا ہے۔
گزشتہ روز گورنر جگدیپ دھنکر نے وزیراعلیٰ ممتابنرجی کو ریاستی یونیورسٹیوں، کالجوں کے موجودہ حالات پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے خط لکھا تھا۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی نے 24 گھنٹے کے اندرہی گورنر کے خط کاجواب دیتے ہوئے وزیرتعلیم پارتھوچٹرجی کو گورنر ہاؤس جانے کا حکیم دیا۔
لیکن گورنر جگدیپ دھنکر نے وزیرتعلیم پارتھوچٹرجی سے ملاقات کرنے کے بجائے وزیراعلیٰ سے بات چیت کرنے کوترجیح دیتے ہوئے ٹوئٹ کردیا۔
وزیرتعلیم پارتھو چٹر جی کو سوشل میڈیا کے ذریعہ ان کے ٹوئٹ کا جواب دیتے ہیں۔
گورنر جگدیپ دھنکر کہتے ہیں کہ وزیرتعلیم پارتھو چٹرجی سے بات چیت کرنے بجائے وزیراعلیٰ ممتابنرجی سے بات چیت ضروری ہے۔
انہوں نے کہاکہ کسی بھی پیچیدہ مسئلے کاحل نکالا جا سکتا ہے لیکن میڈیا اس کا ذریعہ نہیں ہوسکتا ہے۔ہمیں آپس میں بات چیت کرکے تمام مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرنی ہوگی۔