ETV Bharat / state

Governor CV Anand Bose بنگال میں سیاسی خون کی ہولی بند ہونی چاہیے:گورنر

author img

By

Published : Jul 4, 2023, 10:41 AM IST

گورنر سی وی آنند بوس نے ریاست میں تشدد پر یکے بعد دیگرے سخت تبصرے کیے ہیں۔ ریاستی الیکشن کمشنر کو بھی طلب کیا ہے۔ پیر کو انہوں نے ایک بار پھر ریاست میں امن و امان کی صورتحال پر سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ خون کی ہولی کا کھیل بند کرنے کی ضرورت ہے۔

بنگال میں سیاسی خون کی ہولی بند ہونی چاہیے:گورنر
بنگال میں سیاسی خون کی ہولی بند ہونی چاہیے:گورنر

کولکاتا:مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس کوچ بہار سے کولکاتا پہنچنے کے بعد راج بھون جانے کے بجائے وہ سیدھے جنوبی 24 پرگنہ کے بسنتی پہنچ گئے۔ جنوبی 24 پرگنہ کے بسنتی میں گزشتہ روز ہفتہ کی رات یوتھ ترنمول کارکن ضیا ملا کا قتل کر دیا گیا تھا۔ اتوار کو کوچ بہار سے واپسی پر گورنر نے پڈٹک ایکسپریس میں مقتول یووا ترنمول کارکن کے اہل خانہ سے فون پر بات کی۔

انہوں نے گائوں والوں سے بات کی۔گاؤں والوں سے بات کرنے کے بعد گورنر مقتول ترنمول کارکن کے گھر نہیں گئے بلکہ بعد میں مقتول ترنمول کارکن کے اہل خانہ کو کیننگ بلایا۔ ان سے تفصیل سے بات کریں۔ اس کے علاوہ 40 ہزار ٹکا کی مالی امداد بھی ضیاء الحق کے اہل خانہ کے حوالے کی ۔

اس موقع پر انہوں نے سخت پیغام دیتے ہوئے کہا کہ خون کی ہولی کا کھیل بند کرنے کی ضرورت ہے۔ انسانی خون کی سیاسی ہولی بدقسمتی ہے۔ میں نے علاقے میں جاکر صورت حال کا جائزہ لیا ہے ۔ یہ اہم نہیں ہے کہ تشدد کون پھیلا رہا ہے، یہ اہم ہے کہ لوگ متاثر ہورہے ہیں۔ میرے پاس معلومات ہیں کہ بدامنی کے پیچھے کون لوگ ہیں۔ تشدد کا افسوسناک باب ختم ہونا چاہیے۔ امن و امان کے بارے میں سخت تبصرے کرنے کے علاوہ انہوں نے ریاستی الیکشن کمیشن کے کردارسے متعلق کہاکہ ریاستی الیکشن کمشنر کو منصفانہ اور آزادانہ انتخابات کرانا چاہیے۔

گورنر سی وی آنند بوس نے حال ہی میں شمالی بنگال کے دورے کے دوران اسپتال میں کوچ بہار کے دنہاٹا حملے میں زخمی ہونے والے ترنمول کارکن کی عیادت کی۔ وہاں بھی انہوں نے سیاسی تشدد کے واقعات پر بھی سخت پیغام دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Enforcement Directorate ترنمول کانگریس کی خواتین سیل کی سیانی گھوش کی آمدنی پر ای ڈی کی نظر

تاہم وہ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ جہاں تشدد ہوگا وہاں کا دورہ کریں گے۔ ذرائع کے مطابق گورنر مرشد آباد بھی جا سکتے ہیں۔حال ہی میں گورنر نے ریاستی الیکشن کمشنر کو راج بھون میں طلب کیا اور واضح کیا کہ وہ غیر جانبداری سے انتخابات کرائیں۔ ذرائع کے مطابق گورنر سی وی آنند بوس ریاستی الیکشن کمشنر کے ساتھ دوبارہ طلب کرسکتے ہیں۔

کولکاتا:مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس کوچ بہار سے کولکاتا پہنچنے کے بعد راج بھون جانے کے بجائے وہ سیدھے جنوبی 24 پرگنہ کے بسنتی پہنچ گئے۔ جنوبی 24 پرگنہ کے بسنتی میں گزشتہ روز ہفتہ کی رات یوتھ ترنمول کارکن ضیا ملا کا قتل کر دیا گیا تھا۔ اتوار کو کوچ بہار سے واپسی پر گورنر نے پڈٹک ایکسپریس میں مقتول یووا ترنمول کارکن کے اہل خانہ سے فون پر بات کی۔

انہوں نے گائوں والوں سے بات کی۔گاؤں والوں سے بات کرنے کے بعد گورنر مقتول ترنمول کارکن کے گھر نہیں گئے بلکہ بعد میں مقتول ترنمول کارکن کے اہل خانہ کو کیننگ بلایا۔ ان سے تفصیل سے بات کریں۔ اس کے علاوہ 40 ہزار ٹکا کی مالی امداد بھی ضیاء الحق کے اہل خانہ کے حوالے کی ۔

اس موقع پر انہوں نے سخت پیغام دیتے ہوئے کہا کہ خون کی ہولی کا کھیل بند کرنے کی ضرورت ہے۔ انسانی خون کی سیاسی ہولی بدقسمتی ہے۔ میں نے علاقے میں جاکر صورت حال کا جائزہ لیا ہے ۔ یہ اہم نہیں ہے کہ تشدد کون پھیلا رہا ہے، یہ اہم ہے کہ لوگ متاثر ہورہے ہیں۔ میرے پاس معلومات ہیں کہ بدامنی کے پیچھے کون لوگ ہیں۔ تشدد کا افسوسناک باب ختم ہونا چاہیے۔ امن و امان کے بارے میں سخت تبصرے کرنے کے علاوہ انہوں نے ریاستی الیکشن کمیشن کے کردارسے متعلق کہاکہ ریاستی الیکشن کمشنر کو منصفانہ اور آزادانہ انتخابات کرانا چاہیے۔

گورنر سی وی آنند بوس نے حال ہی میں شمالی بنگال کے دورے کے دوران اسپتال میں کوچ بہار کے دنہاٹا حملے میں زخمی ہونے والے ترنمول کارکن کی عیادت کی۔ وہاں بھی انہوں نے سیاسی تشدد کے واقعات پر بھی سخت پیغام دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Enforcement Directorate ترنمول کانگریس کی خواتین سیل کی سیانی گھوش کی آمدنی پر ای ڈی کی نظر

تاہم وہ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ جہاں تشدد ہوگا وہاں کا دورہ کریں گے۔ ذرائع کے مطابق گورنر مرشد آباد بھی جا سکتے ہیں۔حال ہی میں گورنر نے ریاستی الیکشن کمشنر کو راج بھون میں طلب کیا اور واضح کیا کہ وہ غیر جانبداری سے انتخابات کرائیں۔ ذرائع کے مطابق گورنر سی وی آنند بوس ریاستی الیکشن کمشنر کے ساتھ دوبارہ طلب کرسکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.