مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر نے داخلہ سیکریٹری سے رپورٹ طلب کی ہے۔ مغربی بنگال داخلہ سیکریٹری اور شہر کی پولس انتظامیہ نے کہا ہے کہ ویڈیو جعلی ہے۔ یہ لاشیں اسپتال کے مردہ خانہ کی ہیں۔
ویڈیو میں دکھلایا گیا ہے کہ کلکتہ میونسپل کارپوریش کے اہلکار ایک گاڑی میں کئی لاشیں لاد رہے ہیں۔ اس کے علاوہ گڑیاہاٹ کے باشندے اس بات پر احتجاج کر رہے ہیں کہ ایک ساتھ ایک ہی جگہ اتنی لاشیں کیوں نذرآتش کی جارہی ہیں۔ مقامی لوگ کہہ رے ہیں کہ ایک ایسے وقت میں جب کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے تو ایک ہی جگہ اتنی سارے کورونا وائرس سے متاثرہ لوگوں کی لاشوں کی آخری رسوم کی ادائیگی سے صحت عامہ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
کلکتہ پولس نے اس افواہ کو خارج کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دعویٰ غلط ہے کہ یہ کورونا وائرس سے متاثر لوگوں کی لاشیں ہیں۔مغربی بنگال محکمہ صحت نے کہا کہ یہ کورونا وائرس سے متاثر لوگوں کی لاشیں نہیں ہیں۔بلکہ اسپتال کے مردہ خانے میں موجودہ غیر شناخت لاشیں ہیں۔پولس نے کہا ہے کہ افواہ پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
کلکتہ کے سرکاری اسپتال این آر ایس میڈیکل کالج و اسپتال کے پرنسپل سبل کمار مکھرجی نے کلکتہ پولس کمشنر انوج شرما کو خط لکھتے ہوئے کہا ہے کہ 14غیر شناخت لاشوں کو کلکتہ میونسپل کارپوریشن کے حوالے کردیا گیا ہے۔ان میں سے کوئی بھی کورونا سے متاثر کی لاش نہیں ہے۔اس سے متعلق فیک نیو ز چلائی جارہی ہے اور اب تک ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی ہے۔
گورنر نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہمارے معاشرے میں لاشوں کی عزت کی جاتی ہے اس کے باوجود سرکاری عملہ غیر حساسیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے لاشوں کو اس طریقے گاڑی میں رکھ رہے ہیں۔ہم نے معاملے کی حساسیت کو سمجھتے ہوئے ویڈیو کو لوڈ نہیں کیا ہے۔انہوں نے دوسرے ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ یہ داخلہ سیکریٹری کی ذمہ داری ہے کہ اس کے خلاف کارروائی کرے اور اس طرح کی حرکتوں کو بے نقاب کرنے والوں کے خلاف پولس سخت کارروائی کررہی ہے اور انہیں سبق سکھانے کی کوشش کررہے ہیں۔
کلکتہ میونسپل کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹر و ریاستی وزیر فرہاد حکیم نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے متاثر افراد کی لاشوں کو ایک علاحدہ گراؤنڈ دھاپا میں نذر آتش کیا جاتا ہے۔ سی پی ایم اور بی جے پی نے الزام عاید کیا ہے کہ یہ ویڈیو ثابت کرتا ہے کہ ترنمول کانگریس کی قیادت والی حکومت کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد کو چھپارہی ہے۔