ریاستی سیکریٹریٹ نو بنو میں پریس کانفرنس سے خطاکرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے کیسوں میں تیزی درج کی گئی ہے۔عام لوگوں کے ساتھ ڈاکٹر، نرس اور دیگر طبی عملہ بھی کورونا وائرس س متاثر ہورہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست میں کورونا کی حالیہ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد بنگال میں لاک ڈاؤن میں 30جون تک توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ممتا بنرجی نے مزید کہا کہ 10 جون تک ملک کی دیگر ریاستوں سے اور بھی بہت سی ٹرینیں آئیں گی۔ ملک کی دیگر ریاستوں سے مجموعی طور پر 11 لاکھ سے زاید افراد یہاں آرہے ہیں ایسے میں احتیاط کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔
گذشتہ ہفتے مرکزی وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ لاک ڈاؤن 30 جون تک جاری رہے گا۔ تاہم لاک ڈاؤن ہر چیز بند نہیں ہوگی۔ مرحلہ وار لاک ڈاؤن ختم کیا جائے گا۔ سرکاری و پرائیوٹ دفاتر کے ساتھ ریستوران، شاپنگ مالز اور عبادت گاہوں کو کچھ شرطوں کے ساتھ کھولنے کی اجازت دیدی گئی ہے۔بنگال میں بھی عبادت خانوں کے ساتھ شاپنگ مال اور ریستوراں بھی مشروط طور پر کھل گئے ہیں۔مرکزی وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ کنٹینمنٹ زون میں ہنگامی خدمات کے سوا کچھ نہیں کھلے گا۔
وزیر اعلی ممتا بنرجی نے بھی کہا کہ ریاست کے کنٹینمنٹ زون میں سخت پابندیاں برقرار رکھی جائیں گی۔
دریں اثنا عام لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ کورونا سے بچنے کیلئے موٹرسائیکلیں اور سائیکلیں بسوں سے کہیں زیادہ محفوظ ہیں۔ پچھلے کچھ دنوں میں سائیکلوں اور بائیکس خریدنوں والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ گذشتہ چند ہفتوں میں کلکتہ کی سڑکوں پر سائیکلوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ عام آدمی کو دھیان میں رکھتے ہوئے۔ ریاستی حکومت نے چھوٹی اور درمیانی سڑکوں پر سائیکل چلانے کی اجازت دی۔
مرکزی وزارت صحتکے مطابق، پیر کی سہ پہر تک بنگال میں کورونا کیسوں کی تعداد بڑھ کر6710ہوگئی ہے۔بنگال میں کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد 398 ہوگئی۔وزیرا علیٰ نے اعلان کیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ 15 افراد شادیوں، ضیافتوں یا دیگر سماجی کاموں میں شرکت کرسکیں گے۔
وزیر اعلیٰ نے شہریوں سے احتیاط برتنے اور سفرکے دوران معاشرتی فاصلے کو برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ چوں کہ ایک ہفتے سے ٹرانسپورٹ کھل گئے ہیں اس کی وجہ سے کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔