کولکاتا: مغربی بنگال کے کئی اضلاع میں ہاتھیوں کا حملہ محکمہ جنگلات کے لیے پریشانی کا باعث بن گیا ہے۔ بالخصوص شمالی بنگال میں ہاتھیوں کے جھنڈ کے ذریعہ تباہی اور عام لوگوں پر حملہ محکمہ جنگلات کے لیے درد سر بن گیا ہے۔ ایک طرف ہاتھیوں کے حملے سے وسیع زمینوں کی فصلیں تباہ ہو رہی ہیں تو دوسری طرف ہاتھیوں کے حملوں سے عام لوگ مر رہے ہیں۔
ریاست میں گزشتہ ڈیڑھ سال میں ہاتھیوں کے حملوں میں 21 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ایسے میں ریاست کے محکمہ جنگلات اور ریاستی چڑیا گھر اتھارٹی نے شرارتی اور مستی خور ہاتھیوں پر قابو پانے کے لیے ایک نئی پہل کی۔ شرارتی ہاتھیوں کے لئے مفت اصلاح مرکز (جیل خانہ) بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔
اس اصلاح مرکز میں ہاتھیوں کو رکھا جائے گا اور ان کی تربیت دی جائے گی۔ اتنا ہی نہیں بیمار ہاتھیوں کا بھی علاج کیا جائے گا۔ اس سے ہاتھیوں اور انسانوں کے درمیان کشمکش میں کمی آئے گی۔ ہاتھیوں کو قدرتی انکلوژر بنا کر اصلاح مرکز میں رکھا جائے گا۔ اگر کئی ہاتھی ہیں تو ان ہاتھیوں کو سفاری کے ذریعے سیاحت کے دائرے میں لایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:Trams Service In Kolkata کولکاتا میں ٹرام کے 150 سال مکمل
ریاستی محکمہ جنگلات کے چیف چیف فاریسٹ آفیسر (وائلڈ لائف، ہیڈ آف فاریسٹ فورس) سومترا داس گپتا نے کہاکہ بڑے پیمانے پر شرارتی اور مستی خور یر ہاتھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ اس لیے مفت اصلاح مرکز۔ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔حکومت سے اس سلسلے میں بات چیت کی جائے گی۔