مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع کولکاتا کارپوریشن کے موجودہ انتظامی بورڈ کلکتہ ہائی کورٹ نے آئندہ ایک ماہ کے لئے نگراں بورڈ کے طور پر کام کرنے کی اجازت دی ہے۔
ریاستی حکومت نے کولکاتا کارپوریشن کے موجودہ بورڈ کی معیاد ختم ہونے پر کارپوریشن کے کام کاز جاری رکھنے کے لئے غیر معمولی حالات میں دستور کے دفعہ 634 کا حوالہ دیتے ہوئے 14 رکنی انتظامی بورڈ تشکیل دی اور فرہاد حکیم کو اس انتظامی بورڈ کا سربراہ مقرر کیا۔
اس کے خلاف کلکتہ ہائی کورٹ میں اربندو سرانی کے رہنے والے سرت کمار سنگھ نے معاملہ دائر کرکے انتظامی بورد کو تحلیل کرنے کی اپیل کی تھی۔
ایک بے نظیر شنوائی کرتے ہوئے شام کو سات بجے جسٹس سبرتو تالکدار کے اجلاس میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ضروری شنوائی کے دوران جسٹس سبرتو تالکدار نے کہا کہ پوری دنیا میں کورونا وائرس کا قہر جاری ہے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے تمام کام بند ہیں ایسے میں کارپوریشن کے کام جاری رکھنا ضروری ہے اس لئے آئندہ ایک ماہ کے لئے انتظامی بورڈ کو نگراں بورڈ کے طور پر کام کرنے کی ہدایت دی جاتی ہے۔
ایک ماہ بعد پھر اس،معاملے کی شنوائی کی جائے گی۔شنوائی میں حکومت کی جانب سے کوئی شامل نہیں ہوا تھا۔واضح رہے کہ کولکاتا کارپوریشن کی معیاد 7 مئی کو ختم ہو چکی ہے۔
کولکاتا کارپوریشن کے الیکشن کی تاریخ کا علان کیا جا چکا تھا لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے پورے ملک میں جاری لاک ڈاؤن جاری ہونے سے الیکشن کو معطل کردیا گیا۔