وزیرا عظم نریندر مودی کے کولکاتا آمد کے موقع پر احتجاج کے دوران سنیچر کومغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا گھیراؤ کرنے والے درجنوں مظاہرین کے خلاف کلکتہ پولس نے ایف آئی آر درج کیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ سنیچر کو وزیرا عظم کی آمد کے موقع پر مختلف تنظیموں اورسیاسی پارٹیوں کے ذریعہ بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا۔
سنیچر کی شام جب وزیرا علیٰ ممتا بنرجی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ہوڑہ برج کے لائٹ اور ساؤنڈ سسٹم کا افتتاح کے بعد رانی راش منی روڈ پر ترنمول چھاترپریشد کے احتجاجی مظاہرے پر پہنچیں تو اچانک ایک ریلی کے شرکاء نے ممتا بنرجی کا گھیراؤ کردیا اور نعرے بازی کرنے لگے۔
پولس ذرائع کے مطابق ہیئر اسٹریٹ میں نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔عوامی نمائندوں کو نقصان پہنچانے، حکومت کی راہ میں رخنہ ڈالنے جیسے الزامات عاید کیے گئے ہیں۔پولس ذرائع کے مطابق فوٹیج دیکھ کر ملزمین کی شناخت کی جائے گی۔
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف مظاہرہ کررہے لوگوں پر لاٹھی چارج کرنے سے پولس کو منع کردیاتھا۔مگر اب کیس درج ہونے کے بعد مظاہرین حیران ہیں۔
تاہم لال بازار محکمہ نے کہا کہ اس معاملے میں کسی کی بھی گرفتاری نہیں ہوگی۔یہ صرف مستقبل میں اس طرح کے اقدامات کو روکنے کیلئے کیا گیا ہے۔
پولس نے بتایاکہ محمد عقیل نامی ایک لڑکے جو روپن اسٹریٹ سے حراست میں لیا گیا تھا مگر پوچھ تاچھ کرنے کے بعد رہا کردیا گیا ہے۔
ایسے میں سوال اٹھنے لگے ہیں کہ وزیرا علیٰ ممتا بنرجی ایک طرف خود شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مظاہرہ کررہی ہیں اور دوسری طرف پولس کا یہ رویہ کیوں ہے۔جادو پور میں لاٹھی چارج کیے جانے پر وزیرا علیٰ نے بذات خود پولس آفیسر کو فون کرکے کلاس لگائی تھی۔
ممتا بنرجی اور مودی کے ملاقات مظاہرین کا ایک طبقہ ممتا بنرجی سے ناراض ہوگیا تھا کہ ایک طرف ممتا بنرجی احتجاج کررہی ہیں تو دوسری طرف وہ مودی سے ملاقات کررہے ہیں۔
ایسے میں یہ سوال اٹھ رہا ہے کیا ممتا بنرجی اور ترنمول کانگریس پولس کی کارروائی کے ذریعہ احتجاج کو اپنے کنٹرول میں رکھنا چاہتی ہے۔