مغربی بنگال West Bengal میں حالات سازگار ہونے کے بعد نویں جماعت تا گریجویٹ کے طالب علموں کے لیے تعلیمی اداروں کے دروازے کھول دیئے Educational activities resumed گئے ہیں۔ ریاستی حکومت کے نوٹیفکیشن کے 9ویں، 10ویں، 11ویں اور 12ویں جماعت کے طلبا کو اسکولوں میں آنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کالجز اور یونیورسٹیز کو بھی کھول دیا گیا ہے۔
مغربی بنگال حکومت West Bengal Government کی جانب سے ابھی تک مدرسوں Madrasas اور پرائمری اسکولوں کے طلبا کےلیے کوئی بھی اعلان ہیں کیا گیا ہے۔ مدرسہ مدینتہ العلوم انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ مولانا مفتی مجاہد حسین حبیبی نے کہا کہ مدرسوں میں بھی مکمل طور پر تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے بچوں کی تعلیم پوری طرح سے متاثر ہوئی ہے۔ ان بچوں کو کب تک گھروں میں ہی بیٹھا کر رکھا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر نئے گائیڈ لائنز کو جاری کرتے ہوئے تمام مدرسوں Madrasas کو کھول دے جبکہ تمام مدارس میں سختی سے احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جائے گا۔
دوسری طرف شمالی 24 پرگنہ کے گارولیا ٹاؤن میں واقع نوری مسجد کے امام اور مدرسہ عربیہ ملیہ کے سربراہ مولانا جہانگیر مصباحی کا کہنا ہے کہ حکومت کو اس ضمن میں غور کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے بیشتر مدرسے بند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خاص کر چھوٹے بچے تعلیم سے پوری طرح دور ہوگئے ہیں۔ اس سلسلہ میں حکومت کو فوری طور پر اقدامات کرنا چاہئے۔ کورونا وبا اور لاک ڈاون کی وجہ سے تمام تعلیمی اداروں کو بند کردیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
Minorities Need to Focus on Education: تعلیم کے بغیر کسی بھی مذہب کی ترقی ممکن نہیں
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں 15 نومبر سے تمام اسکولوں اور تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کا حکومت کی جانب سے منصوبہ بنایا جارہا ہے۔ اس سلسلہ میں تیاریاں بھی کی جارہی ہیں۔ ریاستی حکومت کی جانب سے اس ضمن میں نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے جس کے بعد تمام تعلیمی اداروں کی صاف صفائی کا کام زور و شور سے کیا جارہا ہے۔