مغربی بنگال سی پی ایم کے سرکردہ رہنما سوجن چکرورتی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے اسمبلی میں سی اے اے کے خلاف بل لانے میں دیر کی لیکن اس کاخیرمقدم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سی پی ایم اور کانگریس نے گزشتہ سال سمتبر میں ہی شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف بل لانے کی تجویز دی تھی لیکن وزیر اعلیٰ نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی۔
سی پی ایم کے رہنما کاکہنا ہے کہ لیکن چار مہینے بعد ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ نے سی اے اے کے خلاف اسمبلی میں بل لانے کا اعلان کیا ہے ۔
سوجن چکرورتی کا کہنا ہے کہ ہم اس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ وزیراعلیٰ اپنے وقت کے مطابق جب چائے تب کل جماعتی میٹنگ طلب کرسکتی ہیں۔ ان کی میٹنگ میں سی اے اے کے خلاف تبادلہ خیال کرنے کے لیے تیار ہیں۔
سی پی ایم کے سنیئر رہنما کاکہنا ہے کہ وزیراعلیٰ کو 27 جنوری سے قبل کل جماعتی میٹنگ طلب کرکے اس سلسلے میں تبادلہ خیال کرنا چا ہئے تاکہ ہمیں بھی اس کے خلاف حکمت عملی تیار کرنے کا موقع مل سکے۔
خیال رہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کے خلاف احتجاج کے دوران اترپردیش، آسام اور کرناٹک میں پولیس کی مبینہ فائرنگ میں متعد د افراد کی موت ہو چکی ہیں۔
مغربی بنگال میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی قیادت میں تمام 294 اسمبلی حلقوں نئے کون شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مسلسل احتجاج جاری ہے۔لیکن اب تک کہیں سے بھی کسی ناخوشوگوار واقعہ کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ ریاستی بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش نے ریاست کے مختلف اضلاع میں جاری احتجاج کرنے والوں کے خلاف متنازع بیان دے کر سیاسی گلیاریوں میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔