جنوبی 24 پرگنہ: مغربی بنگال میں ہونے پنچایت انتخابات کے بعد سے تشدد کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے، وہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ تشدد کے واقعات میں اب تک درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جنوبی 24 پرگنہ کے بھانگوڑ میں تشدد کے تازہ واقعات میں انڈین سیکولر فرنٹ کے دو حامیوں کی موت پر اپوزیشن جماعتوں نے ریاستی حکومت اور پولیس انتظامیہ کی جم کر تنقید کر رہیں ہیں۔
اسی درمیان مغربی بنگال سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سیکرٹری محمد سلیم نے پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تشدد کے واقعات کے لئے ایک پارٹی ذمہ دار ہے اور وہ ترنمول کانگریس ہے۔ پنچایت انتخابات کے اعلان کے بعد سے خونریزی کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے اس میں درجنوں لوگوں کی جان چلی گئی۔ تمام معاملات میں کسی نہ کسی طرح سے حکمراں جماعت کے لوگ ملوث پائے گئے۔
محمد سلیم کا الزام ہے کہ سی پی ایم ۔ایس ایف آئی اور زمین بچاؤ کمیٹی کی مذمت کی وجہ سے بھانگوڑ میں ترنمول کانگریس کو پیچھے ہٹانا پڑا۔ عام لوگوں کو جہاں جہاں ووٹ ڈالنے کا موقع ملا وہاں وہاں ترنمول کانگریس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ آئی ایس ایف کی امیدوار جہاں آرا بی بی نے تقریباً 1700 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ حالانکہ بی ڈی او نے جان بوجھ کر 12 بجے تک بھانگوڑ 2 کے نتیجہ کا اعلان بے۔
یہ بھی پڑھیں: Ravi Shankar Prasad مغربی بنگال میں تشدد کے واقعات پر اپوزیشن جماعتوں کی خاموشی پر بی جے پی کا سوال
انہوں نے مزید کہا کہ عرب الاسلام امیدوار تھے لیکن گنتی کے دوران وہ غیر قانونی طور پر کاونٹینگ سینٹر میں موجود رہے اور الٹا نتیجہ اعلان کرنے کی دھمکی دیتے رہے۔ بی ڈی او نے ان کی بات سنی اور شکست خوردہ ترنمول کا نگریس کے امیدوار کو جتانے کی ناکام کوشش کی۔ بھانگوڑ میں نتائج کے اعلان کے بعد تشدد کے واقعے کو انجام دیا گیا جس میں تین بے گناہ رضا الغازی، حسن مولا اور راجو مولا ہلاک ہو گئے۔