ملک کی دوسری ریاستوں کی مغربی بنگال میں بھی کے کورونا وائرس کی دوسری لہر تیزی تمام اضلاع کو اپنی گرفت میں لے چکی ہے۔ ریاستی حکومت اور محکمہ صحت کی تمام کوششوں کے باوجود کورونا کے نئے کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
بنگال میں گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ حالات اتنے برے ہو چکے ہیں کہ کورونا سے مرنے کے بعد مریضوں کی لاشیں گھنٹوں گھنٹوں گھروں اور فلیٹوں میں پڑی رہتی ہے۔ لاشوں سے بدبو پھیلنے کے بعد پڑوسیوں کی شکایت پر پولیس اور میونسپلٹی کے اہلکار پہنچ کر لاشوں کو اپنے قبضے میں لے آخری رسومات ادا کرتے ہیں۔
ریاست میں کورونا وائرس کے نئے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا سے 140 لوگوں کی موت ہو گئی جبکہ 22 ہزار لوگوں میں کورونا کی تشخیص ہے۔
ریاست میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے اور تعداد 22 کے قریب پہنچ چکی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے ریاست میں 135 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
گزشتہ تین دنوں کے دوران 135 سے 140 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق دارالحکومت کولکاتا میں پانچ ہزار کے قریب کورونا کے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ 39 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ شمالی 24 پرگنہ میں پانچ ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے ہیں اس دودان 41 لوگ اس بیماری کے شکار ہوئے ہیں۔
مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد دس لاکھ تک پہنچ چکی ہے جبکہ اس وبا سے اب تک ساڑھے بارہ ہزار لوگوں کی موت ہو چکی۔ مغربی بنگال میں رمضان کے درمیان منی لاک ڈاؤن نافذ جاری ہے۔
مزید پڑھیں:
بھارت میں کورونا: گزشتہ24 گھنٹوں میں 3،43،144 نئے کیسز، 4000 اموات
لوکل ٹرین خدمات معطل کر دی گئی ہے۔ اس سے عام لوگوں کو بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ہوائی جہاز اور ایکسپریس ٹرین سے سفر کرنے کے بنگال میں داخل ہونے بی کے لئے آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ اور کورونا نیگیٹو رپورٹ لازمی قرار دے دیا ہے۔