مغربی بنگال کے مرشدآباد کے بہرامپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری کاکہنا ہے کہ دارلحکومت دہلی مرکزی حکومت کی زیر انتظام ریاست ہے۔ وہاں گزشتہ پانچ دنوں سے جاری تشدد پر قابو پانے میں ناکام مرکزی حکومت ہی ذمہ دار ہے۔وزیرداخلہ کو اپنی ذمہ داری نبھانی چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ وزیر داخلہ کے ماتحت میں ریاست دہلی آ تی ہے۔ گزشتہ پانچ دنوں سے تشدد کا بازار گرم ہے۔تشدد پر قابو پا نے کے لئے مرکزی حکومت نے کچھ بھی نہیں کیا ہے۔ اروند کجیروال کی حکومت کا دائرہ محدود ہے۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما نے کہاکہ وزیر داخلہ کوسب سے پہلے تشدد پر قابو پانے کے لئے پہل کرنی چا ہئے تھی لیکن انہوں نے کچھ بھی نہیں کیا ۔
انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کی عدم توجہی کے سبب دہلی گزشتہ پانچ دنوں سے دہلی تشد کی آگ میں لیپٹی ہوئی ہے ۔ اس سے عام لوگوں کو نقصان برادشت کرنا پڑ رہا ۔
کانگریس کے رکن پارلیمان کاکہنا ہے کہ تشد دکے دوران مسلمان اور ہندو دونوں کی موت ہو رہی ہے ۔پانچ دنوں سے دکانیں، مکانات کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت دہلی تشدد پر قابو پانے میں پوری طرح سے ناکام ثابت ہو ئی ہے ۔ بڑی بڑی باتیں کرنےسے کچھ نہیں ہوتا ہے کہ کام کرناپڑتا ہے لیکن مرکزی حکومت کو یہ بات کون سمجھائے۔
مسٹر ادھیر رنجن چودھری کاکہنا ہے کہ ٹوٹئیٹ کرنے سے کچھ نہیں ہوتا ہے۔ وزیر داخلہ کو زمینی سطح پر کام کرنے کی ضرورت ہے جس سے دہلی میں جاری تشدد پر قابو پا یا جا سکے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز دہلی میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت اور حمایت کرنے والوں کے درمیان تشدد کا واقع رونما ہوا تھا ۔
اس دوران اب تک متعدد افراد کی موت ہو چکی ہے۔ تشدد کے دوران کروڑوں روپے کا نقصان بھی ہو ا ہے۔