مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کہاکہ بھارت میں تمام مذاہب کے لوگ مل جل کر رہتے ہیں اور ہمیشہ ایک رہنے کی کوشش بھی کرتے ہیں۔ یہاں تمام مذاہب کے لوگوں کو مذہبی آزادی حاصل ہے۔ مذہب کی بنیاد پر کسی بھی شخص کو ملک بدر ہونے نہیں دیا جا ئے گا۔
انہوں نے کہاکہ بہار،اتردیش،راجستھان سمیت تمام ریاستوں کے لوگ مغربی بنگال میں رہتے ہیں۔ ان لوگوں سے پوچھا جائے کہ انہیں مغربی بنگال میں کبھی بھی کسی قسم کی کوئی دشواری ہوئی ہے۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ کاکہنا ہے کہ گجرات، اتردیش اور کرناٹک جیسی ریاستوں میں معاملہ بالکل الگ ہے ۔ان ریاستوں کاکیاحال ہے یہ سب کو معلوم ہے ۔
انہوں نے کہاکہ میں شہریت ترمیمی ایکٹ،این آرسی اور این پی آرکے خلاف تحریک چلانے کا عہد کیا ہے۔ اس میں تمام لوگوں کی شرکت ضروری ہے۔ بھارتیہ جنتاپارٹی کو مرکز سے ہٹانے کے لئے لوگوں کو ایک ساتھ ہونا ضروری ہے۔
پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی منظوری کے بعد سے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے خلاف بڑےگ پیمانے پر احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ نے اپنے تمام وزراءایم ایل اے کو ریاست کے تمام 294 اسمبلی حلقوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کی ہدایت دی ہے۔
ممتابنرجی کی ہدایت کے بعد ریاست کے تمام اضلاع میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف جلسہ، جلوس اور ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
: