مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا کے دھرمتلہ میں ترنمول کانگریس چھترپریشد کے دھرنے کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میں وزیراعظم کو واضح لفظوں میں کہہ دیا ہے کہم مغربی بنگال کے عوام سی اے اے منظور نہیں ہے۔
کولکاتا میں وزیر اعظم نریندرمودی کی موجودگی کے باوجود وزیراعلیٰ نے سی اے اے اور این آرسی چھی طھی کے نعرے لگائے ۔ دھرنے میں موجود تمام لوگوں نے چھی چھی کے نعرے لگائے ۔
ممتا بنرجی نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت نے ہمارے خدشات کی پرواہ کیے بغیر شہریت ترمیمی ایکٹ پر نوٹی فیکشن جاری کردیا ہے۔مگر ہم نے وزیر اعظم مودی کو بھی اور آپ سب کو واضح کردیا ہے کہ بنگال میں نہ شہریت ترمیمی ایکٹ، نہ این آر سی اور نہ ہی این پی آر نافذ کیا جائے گا۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ نے کہا کہ ہم نے وزیر اعظم مودی سے پروٹوکول کے تحت ملاقات کی ہے،چوں کہ وہ ملک کے وزیر اعظم ہیں اور ان سے ہم نے ریاست کے بقایاجات کو جاری کرانے کیلئے ہم نے ملاقات کی ہے۔
مگر ہم نے یہ کہدیا ہے کہ این آر سی اور شہریت ترمیمی ایکٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ یہ کالاقانون ملک میں بھید بھاؤ اورنفرت پھیلانے والا ہے۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ مغربی بنگال رابندر ناتھ ٹیگور،سوامی ویکانند، قاضی نذرالاسلام کی سرزمین ہے۔اس لیے یہاں اس طرح کے قوانین نافذ ہونے کا سوال ہی نہیں پیداہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ قانون ملک کے دستور اور ا ٓئین کے بنیادی اصول کے خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ بنگال ہمیشہ سے فرقہ واریت کے خلاف رہا ہے اور آئند ہ بھی اس طرح کے قانون کی ہم مخالفت کرتے رہیں گے۔
ممتا بنرجی نے کہاکہ این آر سی اور شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ہماری مہم اس وقت تک جاری رہے گی جب تک حکومت اس قانون کو واپس نہیں لیا جائے گا۔
انہوں نے اپنے خطاب کو ختم کرنے کے بعد سیاہ بورڈ پر نو سی اے اے اور نو این آرسی لکھ کر مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔