کولکاتا:مغربی بنگال کی وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے اس معاملے میں ٹوئیٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ 2000 روپے کے نوٹوں کی منسوخی ایک سنسنی خیز اور مضحکہ خیز ڈرامہ ہے۔ جو ایک بار پھر عام لوگوں کو سخت پریشانی میں ڈالے گا۔ درحقیقت یہ تمام غیر ایماندارانہ اقدامات حکومت کی غیرقانونی اقدامات ، عوام دشمن ہے اور جارحانہ سرمایہ داری سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ عوام ایک آمرانہ حکومت کے اس اقدام کو کبھی نہیں بھولیں گے۔
-
Another whimsical & Tughlaqi demonetisation drama of Rs.2000 notes will hit the common people hard once again by subjecting them to massive harassment. These imperious measures are meant to camouflage the fundamentally anti-people & crony capitalist nature of this regime. Such…
— Mamata Banerjee (@MamataOfficial) May 20, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Another whimsical & Tughlaqi demonetisation drama of Rs.2000 notes will hit the common people hard once again by subjecting them to massive harassment. These imperious measures are meant to camouflage the fundamentally anti-people & crony capitalist nature of this regime. Such…
— Mamata Banerjee (@MamataOfficial) May 20, 2023Another whimsical & Tughlaqi demonetisation drama of Rs.2000 notes will hit the common people hard once again by subjecting them to massive harassment. These imperious measures are meant to camouflage the fundamentally anti-people & crony capitalist nature of this regime. Such…
— Mamata Banerjee (@MamataOfficial) May 20, 2023
ممتا بنرجی نے لکھا ہے کہ2000 روپے کے نوٹوں کی منسوخی ایک سنکی اور مزاحیہ ڈرامہ ہے۔ جو ایک بار پھر عام لوگوں کو سخت پریشانی میں ڈالے گا۔ درحقیقت یہ تمام غیر ایماندارانہ اقدامات کو چھپانے کے لیے اٹھائے گئے ہیں جو بنیادی طور پر عوام دشمن ہے اور جارحانہ سرمایہ داری کی مدد کر رہی ہے۔ عوام ایک آمرانہ حکومت کے اس اقدام کو کبھی نہیں بھولیں گے۔
جمعہ کو ایک نوٹیفکیشن میں آر بی آئی نے بینکوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ فوری طور پر 2000 روپے کے نوٹوں کا استعمال بند کر دیں۔ 2000 روپے کے نوٹ کی صورت میں، اسے 23 مئی سے 30 ستمبر کے درمیان بینک میں جمع کرانا چاہیے۔ ریزرو بینک کے اس طرح کے فیصلے کے اعلان کے بعد مخالف سیاسی جماعتوں نے مرکزی حکومت کی سخت تنقید کی ہے ۔اس معاملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ممتا نے سب سے پہلے ٹویٹ کیا۔ 2000 روپے کے نوٹوں کے ساتھ آر بی آئی کے اس اعلان کے بعد بنگال کے وزیر اعلیٰ نے مرکز پر تنقید کی ہے۔
انہوں نے ٹوئٹر پر لکھاکہ یہ 2 ہزار روپے کا گھوٹالہ نہیں ہے۔ لیکن اس نے کروڑوں ہندوستانیوں کو کروڑوں روپے میں دھوکہ دیا ہے۔ ہم نوٹ بندی کے دوران جو مصائب کا شکار ہوئے اسے فراموش نہیں کر سکتے۔ جنہوں نے یہ تکلیف پہنچائی انہیں معاف نہیں کیا جا سکتا۔ لیکن بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ پچھلی بار نوٹ بندی کے دوران ملک کے لوگوں کو صرف سات ہفتے کا وقت دیا گیا تھا۔ اور اس بار 2000 روپے کے نوٹ کو بینک میں جمع کرانے کے لیے چار ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔ لہٰذا وزیر اعلیٰ جو کچھ کہہ رہے ہیں اس سے غلط فہمی پید ا ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Call To Mamata Banerjee مغربی بنگال کے عام عوام وزیراعلیٰ کو راست فون کر سکتے ہیں
غور طلب ہے کہ آر بی آئی نے بتایا ہے کہ 2016 میں نوٹ بندی کے دوران 500 اور 1000 روپے کے نوٹ منسوخ کر دیے گئے تھے۔ اس وقت نوٹوں کی کمی کو پورا کرنے کے لیے 2000 روپے کے نوٹ مارکیٹ میں لائے گئے تھے۔ فی الحال دیگر نوٹوں کی کافی فراہمی ہے۔ چنانچہ 2018-19 میں 2000 روپے کے نوٹوں کی چھپائی روک دی گئی۔
یو این آئی