مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے کہاکہ وہ پہلے ہی کہہ چکی ہیں کہ مغربی بنگال میں کسی بھی قیمت پرسی اے اے ،این آر سی اور این پی آر کسی بھی قیمت پر قبول نہیں ہے۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ کاکہنا ہے کہ وہ متحد بھارت چاہتی ہیں جہاں تمام مذاہب کے لوگ امن وامان کے ساتھ رہ سکے ۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی پالیسی کی وجہ ملک میں افراتفری کا ماحول ہے۔ ملک میں رہنے والے تمام لوگوں کا یہ ملک ہے۔
انہوں نے کہاکہ اگر آپ کسی کی شہریت پر سوال اٹھاتے ہیں کل آپ پر انگلی اٹھے گی۔ اس وقت آپ کے پاس جواب نہیں ہوں گا۔ ہم متحد بھارت چاہتے ہیں۔ میرے ساتھ پورا ملک متحد بھارت کی خواہشمند ہے۔
واضح رہے کہ کیرالہ ، پنجاب اور راجستھان کے بعد گزشتہ روز مغربی بنگال شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف قرارداد منظور کرنے والی چوتھی ریاست بن گئی ہے۔
گزشتہ سال دسمبر میں بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کو منظور کرانے کے بعد سے اب تک مغربی بنگال میں نئے قانون کے خلاف مسلسل احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
ریاست کے تمام 294 اسمبلی حلقوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف پرُزور احتجاج جاری ہے۔
دہلی کے شاہین باغ کی طرح مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا کے پارک سرکس ، مرکزی کولکاتا کے نیومارکیٹ اور ہوڑہ ضلع کے فلخانہ میں خواتین شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف غیر معائنہ مدت کے لئے دھرنے میں بیٹھی ہیں۔