مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے بی جے پی رہنماؤں کے ذریعہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے مخالفین کو ملک مخالف قرار دیے جانے کی کوششوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ ،شاہین باغ جہاں خواتین احتجاج کررہی ہیں کہ سامنے فائرنگ بھی اسی مقصد کے تحت کیا جارہا ہے۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ انتخابی موسم میں مودی خود کو چوکیدار قرار دیتے ہیں مگر عوام پریشان حال ہیں،حقوق چھینے جارہے ہیں اور چوکیدارخاموش تماشائی ہیں۔
انہوں نے نے کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ اور شاہین باغ میں فائرنگ کرنے والے بی جے پی رہنماؤں کے زہریلے بیانات سے متاثرہورہے ہیں۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ نے شاہین باغ میں احتجاج کررہی خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی ان کے ساتھ ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ سے متعلق غلط فہمیاں پھیلاجارہی ہیں۔پہلے بھارتی شہریوں کو غیر قرار دیا جائے اس کے بعد احسان کیا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات حیرت انگیز ہے کہ کوئی اپنے ہی ملک میں غیر ملکی کیسے ہوسکتا ہے۔
!['ہم شاہین باغ اور پارک سرکس مظاہرین کے ساتھ ہیں'](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/5954074_mb.jpg)
ممتا بنرجی نے کہا کہ اسی طرح کی زبان مرکزی وزیر بھی استعمال کررہے ہیں۔بی جے پی نفرت او ر تقسیم کی سیاست کررہی ہے اور ملک کے عوام کو مذہبی بنیادوں پر اشتعال دلارہی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب سپریم کورٹ نے بھی تسلیم کیا ہے کہ ملک کے ہرایک شہری کو دھرنا اور مظاہرہ کرنا ہر ایک شہری کا حق ہے۔ احتجاج کرنے والوں پر حملے کا مقصد خلفشارمچانا اور پورے دھرنے کو مذہبی رنگ دینا ہے۔
ممتابنرجی نے کہا شاہین باغ کے طرز کلکتہ اور ملک کے دیگر شہروں میں بھی احتجاج ہورہے ہیں اور سب پرامن ماحول میں ہورہے ہیں۔پولس کی موجودگی میں مطاہرین پرفائرنگ کیا جانا افسوس ناک ہے۔