کانگریس اور بائیں محاذ کی تمام مزدوریونین کی جانب سے بلائی ہڑتال کے سبب مغربی بنگال میں عام زندگی پوری طرح سے متاثر رہی ہے۔مختلف اضلاع میں بندحامیوں اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کی اطلاع موصول ہوئی ہے ۔
مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج جائز ہے لیکن ہم کسی بھی بند کی حمایت نہیں کرتی ہیں۔
ریاستی وزیراعلیٰ ممتابنر جی نے کہاکہ شہریت ترمیمی ایکٹ،این آرسی کی مخالفت کرتی ہوں اور آئندہ بھی کرتی رہوں گی لیکن بند کی حمایت نہیں کروں گی۔
انہوں نے کہاکہ جمہوریت میں احتجاج ضروری ہے لیکن بند کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ بند کرنے سے مسئلے کاحل نکل جاتا تو بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت ملک میں افراتفری کا ماحول پیدا کرنے میں کامیاب نہیں ہوتی۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ کاکہنا ہے کہ میں ہی نہیں ریاست کے تمام افراد شہریت ترمیمی ایکٹ، این آرسی اور این پی آ ر کے خلاف سڑکوں پر اتر آئے ہیں۔ روزانہ مرکزی حکومت کے خلاف مطاہرے ہورہےہیں۔
انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کے خلاف پرُتشدد مظاہرے کے درمیان بند کرنے کا اعلان بالکل ہی غلط ہے۔ اس سے کسی بھی فائدہ ہونے کے بجائے عام لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرناپڑے گا۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ میں نے گزشتہ کل بھی کہا تھا کہ بند کی سیاست نہیں کرتی ہوں۔ ہماری حکومت اقتدار میں آنے سے قبل اس کی مخالفت کرتی تھی اور اقتدار میں آنے کے بعد بھی مخالفت کا سلسلہ جاری رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ بند کی سیاست کرنے سے بہتر ہے سیاست سے خود کو الگ کرلیاجائے۔ہڑتال ہمیشہ سے ہی عوام مخالف رہی ہے۔