مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے کہاکہ ملک میں افرا تفری کا عالم ہے۔ مرکزی حکومت کی غلط پالیساں کی وجہ سے عام وخاص دونوں پریشان ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جموں کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ اور موجودہ رکن پارلیمان فاروق عبداللہ کی حراستی معیاد میں توسیع کرنے کا فیصلہ غیرآئینی ہے۔ یہ نہ صرف جموں کشمیر کے لیے بلکہ ملک کی دیگر ریاستوں کے لیے تشویشناک ہے۔
ممتابنرجی نے کہاکہ فاروق عبداللہ کے حراست میں توسیع کرنا کسی بھی قیمت پر جائز نہیں ہے۔ انہیں زبردستی حراست میں تکھا جا رہا ہے۔ اس سے جموں کشمیر کے عوام کے غصے میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت فاروق عبداللہ جیسے سنئیر رہنماؤں کو حراست میں رکھ کرسیاسی انتقام لے رہی ہے۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ کے مطابق بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت سیاسی انتقام کے تحت تمام غیر بی جے پی حکومت والی ریاستوں کو ہدف بنارہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت مغربی بنگال کے خلاف بھی سیاسی انتقام کے تحت کارروائی کررہی ہے۔ اس سے مغربی بنگال کو وقتی طور پر نقصان ہو سکتا ہے لیکن لمبے عرصے میں ریاست کو فائدہ ہوگا۔
ممتابنرجی کے مطابق آج فاروق عبداللہ کے خلاف سیاسی انتقامی کارروائی کررہی ہے کل میرے کے خلاف کرے اور آئندہ دنوں میں دوسرے رہنماؤں کے خلاف کارروائی کرے گی۔ ایسا چلتا رہے گا۔وقت آگیا ہے کہ تمام اپوزیشن پارٹیوں کو متحد ہوکر بھارتیہ جنتاپارٹی کے خلاف عوامی تحریک چلائی جائے ۔
واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے جموں کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے اعلان کے چند روز قبل سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ کو حراست میں لے لیا تھا۔
مرکزی حکومت نے فاروق عبداللہ کو حراست میں لینے کی وجہ پبلک سیفٹی ایکٹ بتائی تھی۔ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت ہی فاروق عبداللہ کو حراست میں رکھاگیا ہے۔