مغربی بنگال کے ریاستی سیکریٹریٹ نوبنو میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی ممتابنرجی نےکہا ہے کہ اس وقت ریاست میں کل چھ چیک پوسٹ ہیں۔ سبزیوں یا دیگر زرعی مصنوعات اور مچھلی کے نقل و حمل کی صورت میں گاڑیوں
کو ان چوک پوسٹ پر رکنا پڑتا ہے۔ اس کی وجہ سے ہر گاڑی کو 5 سے 6 گھنٹے تک کھڑا ہونا پڑتا ہے۔ اس کے نتیجے میں، خام مال کے خراب ہونے کی شکایات ملتی ہیں۔
وزیراعلیٰ کے اعلان کے مطابق یکم اپریل سے یہ تمام چیک پوسٹ ختم ہوجائیں گے۔ وزیراعلی نے کہاکہ ریاست میں تمام 22 مارکیٹ ریگولیٹ کمیٹیاں یہ چوکیاں چلاتی ہیں۔
اس چوکی کے خاتمے کے نتیجے میں سالانہ تقریبا 220 کروڑ روپئے کے محصولات کا نقصان ہوگا۔ تاہم، ان چوکیوں کے عملہ اپنی ملازمت سے محروم نہیں ہوں گے۔ وزیراعلی نے کہا کہ چیک پوسٹ پر کل 5 کارکن موجود ہیں۔ یہ تمام مزدور کسانوں کی مختلف منڈیوں میں ملازمت کریں گے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ بنگال میں اب تک کورونا کا کوئی بھی مریض سامنے نہیں آیا ہے۔ کچھ لوگوں کو شک کی بنیاد پر آئی ڈی ہسپتال میں داخل کرایاگیا ہے تاہم اب تک ان کی رپورٹ نہیں آئی ہے ۔
نامہ نگاروں نے جب وزیرا علیٰ ممتا بنرجی سے ریاست میں بیف کی قیمت میں اضافے پر سوال کیا تو وزیر اعلیٰ سوال ٹال گئیں۔