ریاستی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے آج نذرل منچ کے باہر پارٹی کی میٹنگ ختم کرنے کے بعد میڈیا کے سوالوں کے جواب میں کہاکہ اناؤ عصمت دری کی شکار متاثرہ کا ایک سڑک حادثہ پیش آیا ۔
اس کے مطابق وہ لوگ جس گاڑی سے جار ہے تھے ان کی ٹکر ایک ٹرک سے ہو گئ جس میں متاثرہ کے اہل خانہ کی موت ہوگئی جبکہ متاثرہ کی حالت سنگین بتائی جا رہی ہے۔
ممتا بنرجی نے اس معاملے میں بی جے پی کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ہر معاملے میں بی جے پی سی بی آئی اور ای ڈی کو پیچھے لگا دیتی ہے ۔کیا اس معاملے کی سی بی آئی جانچ نہیں ہونی چاہیے کیا۔ سی بی آئی اور ای ڈی بی جے پی کے لئے کام کرتی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سی بی آئی ہر وقت ملک کی اپوزیشن کے راہنماؤں کو نوٹس بھیج رہے ہیں لیکن حکومت ہند کی طرف اصل خاطی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے مجھے نہیں سمجھ میں آ رہا ہے کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے۔ ایک فوج کے کیپٹن کا بھی قتل ہوا ہے۔ لیکن یہ لوگ صرف بنگال کی بات کرتے ہیں میں اور میرے پارٹی کے ایم پی ہمیشہ احتجاج کرتے ہیں۔
اسی لئے بنگال کو یہ لوگ بدنام کرتے ہیں لیکن اتر پردیش میں کیا چل رہا ہے یہ حکومت کو معلوم ہے ہجومی تشدد کے نام پر جو کچھ ہوا ہے اس کی اعلیٰ سطحی جانچ ہونی چاہیے۔
ملک میں سامراجیت کا بول بالا ہو چکا ہے ہر جگہ فرقہ وارانہ ماحول بگاڑنے کی کوشش کی جارہی ہے بنگال میں بھی لوگوں کو بھیجا گیا ہے اس طرح ملک نہیں چل سکتا ہے میں نے وزیراعظم سے اپیل کرتی ہوں کہ ملک کے عوام کے بارے سوچیں کیوں کہ عوام نے ہی آپ کو منتخب کیا ہے