مغربی بنگال کے شمالی 245 پرگنہ کے مدھم گرام میں وزیراعلیٰ ممتابنرجی شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے احتجاجی ریلی کی قیادت کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس اور بائیں محاذ گندی سیاست کررہی ہے۔
گزشتہ ماہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کو قانونی منظوری ملنے کے بعد سے ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے خلاف مسلسل احتجاجی ریلی کا انعقاد کر رہی ہیں۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے شہریت ترمیمی ایکٹ، این آر سی کے نافذ کرنے کے فیصلے کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے کہاکہ تمام سیاسی جماعتیں اور دیگر ادارے کی جانب سے مرکزی حکومت کے خلاف محاذ کھل رکھے ہیں۔ ان میں ماں ماٹی مانش کی حکومت بھی شامل ہے۔
وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ دہلی میں ہونےو الی حزب اختلاف کی میٹنگ میں شرکت کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ اس سے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف جاری لڑائی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کانگریس اور بائیں محاذ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کو لے کر گندی سیاست کررہی ہے۔ اس سے عام لوگوں کو نقصان ہو سکتا ہے۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ کے مطابق ترنمول کانگریس شہریت ترمیمی ایکٹ،این آر سی کے خلاف ہماری جنگ جاری رہے گی۔ ہمیں کسی کی مدد کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم آخری سانس تک شہریت ترمیمی ایکٹ ، این آر سی کے خلاف احتجاج جاری رکھیں گے ۔ جب تک ماں ماٹی مانش کی حکومت ہے مغربی بنگال سے ایک بھی شخص کو ملک بدر ہونے نہیں دیا جائے گا۔
ممتابنرجی نے کہاکہ میں نے پہلے بھی کہا ہے اور اب کہتی ہوں کہ مغربی بنگال میں کسی بھی قیمت ہر شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی نافذ ہونے نہیں دیں گے ۔
مرکزی حکومت اگر طاقت کا استعمال کرے گی تو اسے میری لاش سے گزر کر شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی نافذ کرنا ہوگا اور عام لوگوں کو ملک بدر کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ ممتابنرجی جنوبی 24 پرگنہ کے ککدیپ میں واقع گنگاساگرمیلے کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے بعد آج شمالی24 پرگنہ کے بارسات کے مدھم گرام میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کے خلاف احتجاجی ریلی کی قیادت کی۔