مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے چھٹے پے کمیشن کی رپورٹ پر عمل کرتے ہوئے اسے جلد سے جلد نافذ کرنے کا اعلان کیا۔
لوک سبھا الیکشن کے بعد آج وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پہلی انتظامیہ کی میٹنگ کی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چھٹا پے کمیشن دینا تو چاہتی ہے لیکن روپئے کہاں سے آئیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ اس سال 56 ہزار کروڑ روپئے سود ادا کرنا ہوگا۔ اس میٹنگ کے دوران ہی اسٹیٹ ایڈمنسٹریٹیو ٹریبیونل نے ریاستی سرکاری ملازمین کو چھٹے پے کمیشن کے تحت تنخواہ دینے پر مہر لگا دی.۔
حالانکہ 21 جولائی کو ممتا بنرجی نے کہا تھاکہ جن کو مرکزی حکومت کے برابر تنخواہ چاہیے ۔ وہ مرکزی حکومت کے پاس چلے جائیں۔ آج بھی انہوں نے کہا کہ جتنا ان کی حیثیت ہوگی اتنا ہی دیں گی ۔ اس کے نتیجے میں سرکاری ملازمین میں تشویش پائی جا رہی ہے
لیکن اسٹیٹ ایڈمنسٹریٹیو ٹریبیونل کے اعلان کے بعد سرکاری ملازمین کو لگ رہا ہے کہ اب ان کی امید کے مطابق ان کو تنخواہ ملے گی۔