مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے ہاوڑہ ضلع انتظامیہ کی میٹنگ میں پارٹی کے کونسلروں پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بستیوں میں ترقیاتی کام ڈھنگ سے نہیں ہوا ہے ۔ انہوں نے میٹنگ سے قبل ہاوڑہ کے وارڈ نمبر 29 کا معائنہ بھی کیا جس کے بعد وہ ترقیاتی کاموں سے نا خوش نظر آئیں اور کونسلروں پر برس پڑیں۔
انہوں نے میٹنگ کے دوران سوال کیا کہ شہر کے بستیوں میں ابھی تک ترقیاتی کام مکمل کیوں نہیں ہوئے۔ پینے کے پانی کے علاوہ نکاسی اور بیت خلا کا حال اتنا برا کیوں ہے۔ انہوں ہدایت دی کہ جلد ازجلد ان مسائل کا حل ہونا چاہئے۔ کیونکہ اس بستی 400 خاندان رہتے ہیں اور ان کے لئے صرف دو بیت خلا ہے ان علاقوں میں سرکاری اسکیم کے تحت بیت-الخلا کی تعمیر کیوں نہیں ہوئی۔
اس سلسلے میں انہوں نے کو ہاوڑہ کارپوریشن کے کمشنر وجئے کرسنا سے جواز طلب کیا۔ اس کے بعد اس کے بسٹر پمپ کے سلسلے میں پوچھے گئے سوال پر سابق مئیر رتھن چکرورتی کی خبر لی اور کہا کہ حکومت سے اجازت لیے بغیر اس پمپنگ اسٹیشن کا کام کیوں شروع کیا گیا۔
اس کے علاوہ مالیاتی دفتر کی اجازت کے بغیر 419 عارضی ملازمین کو رکھنے پر سابق رتھن چکرورتی کی سرزنش کی اس کے بعد وزیر برائے میونسپل فرہاد حکیم کو ہوڑہ کارپوریشن کی جلد از جلد آڈٹ کرانے کی ہدایت دی اور مالیاتی دفتر کی اجازت کے بغیر کسی طرح کی تقرری نہ کرنے کی ہدایت دی ۔ اگر ایسا کوئی کرتا ہے تو اس کے خلاف فوجداری معاملہ کیا جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ میں وزیراعلیٰ ہوکر کسی طرح کا کام نہیں کرتی ہوں۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ فرہاد حکیم، اروپ رائے، راجیب بندھوپادھیائے کارپوریشن کے کمشنر وجئے کرشنا اور ڈی ایم کو لیکر ایک ٹاسک فورس بنایا جائے جن کام ہوگا راستے میں گھوم گھوم کرشہریوں کے حالات کا جائزہ لینا۔ اس کی بہتری کے لئے کام کرنا ہوگا۔