مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان سدیپ بندوپادھیائے نے لوک سبھا میں جمعرات کے روز وقفہ صفر کے دوران یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ملک میں جس طرح پیاز کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ وہ باعث تشویش ہے۔عام لوگوں کی پہنچ سے باہر ہوسکتی ہے ۔عام لوگ جب کسی چیز کو لے کر فکر مند ہو ں گے تو ہم یہاں بیٹھ کر کیا کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت كو اس معاملے پر غور کرنا چاہئے اور ای ڈی کے ذریعے پیاز کی جمع خوری کرنے والوں پر کارروائی کے لئے ریاستی حکومتوں کو ہدایات دی جانی چاہیے۔
مسٹر بندوپادھیائے نے کہا کہ پیاز کی قیمتیں ساری حدوں کو پار کر چکی ہیں۔ نومبر میں اس کی قیمت گزشتہ نومبر کے مقابلے میں 64 فیصد اور اس سال اکتوبر کے مقابلے میں 61 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے خود بازاروں کا دورہ کیا ہے اور مرکزی حکومت کو بھی پہل کرنی ہوگی اور قیمتوں کا تعین کرنے والے محکمہ کو بھی فعال کیا جانا چاہئے۔
واضح رہے کہ نمربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا اورا سکے اطراف میں پیاز کی قیمتوں میں اضافہ ہواہے۔ بازاروں میں 150 سے 160 روپے کیلوپیاز فروخت ہورہے ہیں۔ خدشہ ہے کہ مشتقبل میں پیاز کی قیمت 200 روپے تک پہنچ سکتی ہے۔