مغربی بنگال میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے سبب نئے کیسز میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے عام لوگوں میں دہشت کا ماحول ہے۔ وہیں ریلوے ملازمین کے کورونا مثبت پائے جانے کی تعداد میں اضافہ ہونے کی وجہ سے ریلوے انتظامیہ نے سیالدہ ہاوڑہ ڈویژن میں درجنوں ٹرینیں معطل کر دی گئیں ہیں۔
ذرائع کے مطابق سیالدہ ہاوڑہ ڈویژن میں ایک سو سے زائد موٹر مین (ڈرائیور ) اور گارڈ سمیت سینکڑوں ریلوے ملازمین کے کورونا مثبت پائے جانے کی تصدیق ہوئی ہے۔ ریلوے ملازمین کے کورونا مثبت پائے جانے کی تعداد میں اضافہ ہونے کی وجہ سے ریلوے انتظامیہ نے سیالدہ ہوڑہ ڈویژن کی کئی لوکل ٹرینیں معطل کر دی ہیں۔
سیالدہ ہاوڑہ ڈویژن میں تقریباً 117 لوکل ٹرینوں کو معطل کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔ جس سے مسافروں کو بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ احتیاطاً سیالدہ ہاوڑہ ڈویژن میں لوکل ٹرینوں کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ متعدد ٹرینوں کو معطل کرنے کے باوجود ٹرین خدمات بدستور جاری ہیں۔ اس سے ریلوے خدمات پر کوئی اثر پڑنے والا نہیں ہے۔
وہیں دوسری جانب مغربی بنگال میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران دس ہزار کے قریب کورونا وائرس کے نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ اس دوران 46 لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق مسلسل چوتھے دن تقریباً دس ہزار یا پھر اس سے زیادہ کیسز کی تصدیق ہوئی ہے لیکن اس بیماری سے ہونے والی موت تشویش کا باعث ہے۔
غور طلب ہے کہ انتخابی مہم کے دوران کانگریس کے امیدوار ریاض الحق اور متحدہ اتحاد کی حمایت یافتہ آر ایس پی کے امیدوار پردیپ نندی کی کورونا کے سبب موت ہو گئی تھی۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے آٹھ ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ گزشتہ چھ ماہ میں کورونا وائرس کے نئے کیسز کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ 28،ٍ 29 دنوں قبل کورونا وائرس کے یومیہ کیسز دس سے بارہ ہوا کرتی تھی لیکن آج اس کی تعداد ساڑھے آٹھ ہزار پہنچ گئی ہے۔
مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد چھ لاکھ 75 ہزار ہے جبکہ اس بیماری سے اب تک تقریبا گیارہ ہزار لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔