مغربی بنگال میں بی جے پی کے کم از کم 8 رہنماؤں نے اپنے اپنے حلقوں میں اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی کےلیے کولکتہ کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔
حالیہ اسمبلی انتخابات میں مانکٹولا اسمبلی حلقہ سے ہارنے والے بی جے پی کے امیدوار کلیان چوبے نے بتایا کہ انہوں نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کروانے کی کلکتہ ہائیکورٹ سے درخواست کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انتخابات کے دوران تشدد کے واقعات رونما ہوئے تھے اور پولنگ کے روز مجھ پر دوبارہ حملے بھی کئے گئے، یہ سب کچھ ریکارڈ پر ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ووٹوں کی گنتی کے روز مراکز پر ترنمول کانگریس کے پولنگ ایجنٹ بڑی تعداد میں موجود تھے جبکہ میں نے ریاستی الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ افسر کو اس سلسلہ میں تحریری طور پر شکایت کی تھی۔ ان شکایات کی بنیاد پر میں نے کلکتہ ہائیکورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں دوبارہ گنتی پر غور کرنے پر زور دیا ہے۔
اسی طرح بی جے پی کے 8 رہنما اپنے اپنے انتخابی حلقوں میں نتائج کا جائزہ لینے اور ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کلکتہ ہائیکورٹ سے درخواست کی ہے، جس کی سماعت آئندہ پیر کو ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: کلکتہ ہائیکورٹ کا نمبروں کے ساتھ میرٹ شائع کرنے کا حکم
واضح رہے کہ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں نندی گرام اسمبلی حلقہ سے ممتا بنرجی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد انہوں نے کلکتہ ہائیکورٹ میں نندی گرام کے نتائج کو چلینج کیا تھا۔ ممتا بنرجی کی نندی گرام سے ہوئی ہار کو لے کر ترنمول کانگریس کی جانب سے سوال اٹھائے گئے تھے اور بی جے پی پر ووٹوں کی گنتی کے دوران نتائج میں گڑبڑی کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔