وزیرداخلہ امیت شاہ نے ایک ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی نے کا نام لئے بغیر کہا تھا کہ بنگال میں سیاسی تشدد سب سے زیادہ ہے۔جس کے جواب میں ترنمول یوتھ کانگریس کے قومی صدر ابھیشیک بنرجی نے امیت شاہ کو جواب دیتے ہوئے ایک ٹویٹ کیا ہے۔
جس میں انہوں نے 2018 نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ مغربی بنگال کے مقابلے میں بہار،جھاڑکھنڈ اور مہاراشٹرا میں فرقہ وارانہ فسادات اور سیاسی تشدد بہت زیادہ ہوئے ہیں۔ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق 2018 میں بنگال کے بنسبت بہار میں 315 فیصد زیادہ فرقہ وارانہ اور سیاسی تشدد ہوئے ہیں۔
اسی طرح جھاڑکھنڈ میں 245 فیصد اور مہاراشٹر میں 193، مدھیہ پردیش میں 180 فیصد اور گجرات میں 52 فیصد تشدد کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ جرائم کے ریکارڈ کا حوالہ دیتے یوئے ابھیشیک بنرجی نے امیت شاہ سے سوال کیا ہے کہ ان ریاستوں میں کام کی حکومت ہے؟
واضح رہے کہ سنیچر کو ایک ٹی وی چینل پر انٹرویو کے دوران امیت شاہ نے کہا تھا کہ بنگال میں سیاسی تشدد شباب پر ہے اور اس میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔اس سے کوئی انکار نہیں کر سکتا ہے۔ان سیاسی تشدد کی کچھ سیاسی جماعت پشت پناہی کر رہے ہیں۔
ایسے حالات میں تبدیلی بہت ضروری ہے۔امیت شاہ نے چیلینج کرتے ہوئے کیا کہ 2021 میں بنگال میں بی جے پی کی حکومت بننا طے ہے۔اس کے جواب میں ابھیشیک بنرجی کا کہا کہ 2021 میں بی جے پی کا مقابلہ کرنے کے لئے ترنمول کانگریس بھی تیار ہے۔