مغربی بنگال کے سلی گوڑی ضلع میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کی حمایت میں ریلی کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کسی بھی چیز کی مخالفت اور حمایت کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کی حمایت کرتاہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہر آدمی اس کی حمایت کرے۔
سابق وزیراعلیٰ نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے شہریت ترمیمی ایکٹ منظور کرائی ہے۔ چند لوگ اس کی حمایت کرتے ہیں لیکن چند اس کی مخالفت بھی کرتے ہیں۔
دیندر فڑنوس کے مطابق مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کی مخالفت میں پرُتشدد مظاہرے جاری ہیں۔ چند مقامات پر سرکاری املک کو نقصان پہنچایا گیا۔
انہوں نے کہاکہ احتجاج کے دوران سرکاری املاک کو نقصان پہنچایاگیاہے۔اس کا مطلب یہ ہے ریاستی حکومت نے اسے روکنے کی کوشش نہیں کی ہے۔ ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی کو ذمہ دار ٹھہرایا جائزہے۔
بی جے پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ ریاستی وزیراعلیٰ ممتابنرجی اپنی جگہ پر جائز ہیں۔ انہیں احتجاج کے دوران پُرتشدد واردات کورونماہونے سے رکنے کی کوشش کرنی چاہیے تھی۔ ان کی مخالفت بھی جائز ہے۔ لیکن جو لوگ ان کی مخالفت کرتے ہیں وہ اپنی جگہ پر درست نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ممتابنرجی کی مخالفت اس قدر جائز نہیں ہے۔ جمہوریت میں ہر کسی کو مخالفت کرنے کاحق ہے لیکن مخالفت کرنے کا ایک طریقہ اور محدود دائرے میں ہوناچاہئے۔
مخالفت کرنا کسی بھی قیمت پر جایز نہیں ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال بھارتیہ جنتاپارٹی کی جانب سے شہریت ترممیی اور این آر سی کی حمایت میں سلی گوڑی میں ریلی نکالی گئی تھی جس میں مہارشٹر کے سابق وزیراعلیٰ دیندر فڑنوس سمیت ریاستی صدر دلیپ گھوش ، راہل سنہا اور مکل رائے سمیت تمام اعلیٰ رہنما موجود تھے ۔