لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ برسراقتدار سیاسی جماعت کو شہریت ترمیمی بل پاس کرنے میں اتنی جلد بازی تھی کہ وزیراعظم کی موجودگی اور غیر موجودگی کو بھی اہمیت نہیں دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ برسراقتدار جماعت بھارتیہ جنتاپارٹی کے لیے اقتدار سے زیادہ کسی چیز کی اہمیت نہیں ہے۔
ادھیررنجن چودھری کا کہنا ہے کہ حکمراں جماعت کی نظروں میں کسی کی اہمیت ہوتی تو وہ سب سے پہلے اپنی جماعت کے رہنما کو پارلیمنٹ میں لانے کی کوشش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ سیاسی جماعت کےاعلیٰ رہنما اور وزیر اعظم پارلیمنٹ میں نہیں آ ئے۔ پارلیمنٹ میں بحث کے دوران وزیراعظم کو اجلاس میں شرکت کرنے کا مو قع نہیں ملا۔
انہوں نےکہا کہ اس سے زیادہ افسوس کی بات اور کیا ہوسکتی ہے۔ وزیراعظم پارلیمنٹ اجلاس میں نہیں آ ئے لیکن ان کی جماعت کے رہنما نے شہریت ترمیمی بل کو پاس کردیا گیا ۔
ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ شہریت ترمیمی بل سے متعلق بحث کے دوران وزیراعظم کو پارلیمنٹ اجلاس کے دوران موجود رہنا چاہیے تھا۔ لیکن ان کے پاس اتنا وقت نہیں تھاکہ پارلیمنٹ میں اجلاس کے دوران اپوزیشن پارٹیوں کی باتیں سن سکے ۔
واضح رہت کہ گزشتہ روز لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں مرکزی حکومت کی جانب سے شہریت ترمیمی بل پیش کیے گیے ہیں۔ بل پاس ہونے کے بعد ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔