مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں واقع جادب پور یونیورسٹی سے مرکزی کولکاتا تک شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاجی ریلی کا اہتمام کیا گیا۔
شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ریلی کو جواہرلعل نہرو یونیورسٹی کے طلباء ونگ کی صدر آئشی گھوش قیادت کررہی تھیں۔
سی اے اے ، این آرسی اور این پی آر کے خلاف احتجاجی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے آئشی گھوش نے کہاکہ ہمیں کسی سے کوئی ڈر نہیں ہے۔ اس لئے سڑکوں پر اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ جواہرلال نہرو یونیورسٹی،جامعہ ملیہ یونیورسٹی اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں شہریت ترمیمی ایکٹ خلاف احتجاج کرنے والوں کو پولیس لاٹھیوں سے حملہ کیاتھا۔ اے بی وی پی کے حامیوں نے طلباء احتجاج ختم کرنے کے لئے ڈرا یا دھمکایا ۔
گھوش نے کہاکہ دہلی پولیس ، اے بی وی پی میں ہمت ہے تو مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کے خلاف جاری احتجاج کوبند کراکر دکھے۔
انہوں نے کہاکہ ہم مغربی بنگال میں رہتے ہیں جہاں تمام مذاہب کے لوگوں کو یکساں آزادی حاصل ہے۔ تمام مذاہب کے لوگ مل جل کر رہتے ہیں۔ بی جے پی اور آر ایس ایس میں مغربی بنگال کے تحاد کو توڑ نے کی طاقت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی منظوری کے بعد مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے سی اےاے،این آرسی اور این پی آ ر کے خلاف مسلسل تحریک چلا رہی ہیں۔
وزیر اعلیٰ کی ہدایت کے بعد ریاست کے تمام 294 اسمبلی حلقوں میں سی اے اے ، این آ ر سی اور این پی آ ر کےخلاف مسلسل احتجاج جاری ہے۔
اپوزیشن جماعتیں سی پی ایم ، سی پی آ ئی ایم سمیت تمام بایاں محاذ اور کانگر یس بھی نئے قانون کے خلاف سڑکوں پر اتر آ ئی ہیں۔
اس کے علاوہ دہلی کے شاہین باغ کی طرح کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں خواتین گزشتہ ڈیڑھ مہینے سے شہریت ترمیمی ایکٹ ، این آرسی اور این پی آر کے خلاف مسلسل احتجاجی دھرنے میں بیٹھی ہوئیں۔ دھرنے میں بیٹھنے والی خواتین کا کسیبھی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں ہے۔