ETV Bharat / state

New Law Against Destruction Property مغربی بنگال حکومت سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت

ریاستی حکومت (بنگال حکومت) توڑ پھوڑ، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور لوٹ مار کو روکنے کے لئے سخت ہو گئی ہے۔ حکومت نے ان تمام سماج دشمن سرگرمیوں کو روکنے کے لئے ریاستی اسمبلی میں ایک ترمیمی بل منظور کیا۔

مغربی بنگال حکومت سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت
مغربی بنگال حکومت سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت
author img

By

Published : Feb 22, 2023, 4:29 PM IST

کولکاتا: مغربی بنگال مینٹیننس آف پبلک آرڈر (ترمیمی) ایکٹ، 2023 کے تحت اگرکوئی اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث پایا جاتا ہے۔ سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے کے نتیجے میں ملزمان کی جائیداد ضبط کی جائے گی اور ان سے معاوضے کی وصولی کی جائے گی۔اس کی شناخت کرکے عدالت بلائے گی۔ 180 دنوں میں جرم ثابت نہ ہونے کی صورت میں ضبط شدہ جائیداد واپس کر دی جائے گی۔ اس معاملے پر بحث میں بی جے پی رکن اسمبلی امبیکا رائے بانڈے نے ہندوستان پر حملے کا معاملہ اٹھایا۔ تاہم ریاستی وزیر چندریما بھٹاچاریہ نے اس موضوع کو ٹال دیا۔ ان کے مطابق اس حملے کا معاملہ ریاست کا نہیں، ریلوے کا ہے۔

تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ یہ قانون ریاستی حکومت کے تحت سرکاری اور نجی دونوں شعبوں میں موثر ہوگا۔ تاہم بی جے پی کا الزام ہے کہ یہ بل اپوزیشن کے حقوق چھیننے کے لئے لایا گیا ہے۔ ریاستی حکومت کی طرف سے لائے گئے بل کو لے کر بھی ایک سیاسی تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ کیونکہ، 2019 میں، شہریت ترمیمی قانون (CAA) کے خلاف مظاہروں سے نمٹنے کے لئے اتر پردیش میں بھی ایسا ہی ایک قانون نافذ کیا گیا تھا۔ سوال یہ ہے کہ اس وقت یوپی حکومت کے اس فیصلے کی اس ریاست کی حکمران جماعت نے مخالفت کی تھی۔ اس وقت وہی بل اس ریاست میں کیوں لایا گیا ہے؟۔

یہ بھی پڑھیں:Strike in Darjeeling دارجلنگ میں 12 گھنٹے کا بند جاری

جب اس تناظر میں پوچھا گیا تو ریاستی وزیر خزانہ چندریما بھٹاچاریہ نے کہاکہ مغربی بنگال اور اتر پردیش کے قانون میں کافی فرق ہے۔ ملزم کو ریاستی حکومت عدالت کے حوالے کرے گی۔ اس کے بعد عدالت فیصلہ کرے گی کہ آیا اس کی جائیدادیں ضبط کی جائیں یا انہیں نیلام کرکے اس سے معاوضہ وصول کیا جائے۔

کولکاتا: مغربی بنگال مینٹیننس آف پبلک آرڈر (ترمیمی) ایکٹ، 2023 کے تحت اگرکوئی اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث پایا جاتا ہے۔ سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے کے نتیجے میں ملزمان کی جائیداد ضبط کی جائے گی اور ان سے معاوضے کی وصولی کی جائے گی۔اس کی شناخت کرکے عدالت بلائے گی۔ 180 دنوں میں جرم ثابت نہ ہونے کی صورت میں ضبط شدہ جائیداد واپس کر دی جائے گی۔ اس معاملے پر بحث میں بی جے پی رکن اسمبلی امبیکا رائے بانڈے نے ہندوستان پر حملے کا معاملہ اٹھایا۔ تاہم ریاستی وزیر چندریما بھٹاچاریہ نے اس موضوع کو ٹال دیا۔ ان کے مطابق اس حملے کا معاملہ ریاست کا نہیں، ریلوے کا ہے۔

تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ یہ قانون ریاستی حکومت کے تحت سرکاری اور نجی دونوں شعبوں میں موثر ہوگا۔ تاہم بی جے پی کا الزام ہے کہ یہ بل اپوزیشن کے حقوق چھیننے کے لئے لایا گیا ہے۔ ریاستی حکومت کی طرف سے لائے گئے بل کو لے کر بھی ایک سیاسی تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ کیونکہ، 2019 میں، شہریت ترمیمی قانون (CAA) کے خلاف مظاہروں سے نمٹنے کے لئے اتر پردیش میں بھی ایسا ہی ایک قانون نافذ کیا گیا تھا۔ سوال یہ ہے کہ اس وقت یوپی حکومت کے اس فیصلے کی اس ریاست کی حکمران جماعت نے مخالفت کی تھی۔ اس وقت وہی بل اس ریاست میں کیوں لایا گیا ہے؟۔

یہ بھی پڑھیں:Strike in Darjeeling دارجلنگ میں 12 گھنٹے کا بند جاری

جب اس تناظر میں پوچھا گیا تو ریاستی وزیر خزانہ چندریما بھٹاچاریہ نے کہاکہ مغربی بنگال اور اتر پردیش کے قانون میں کافی فرق ہے۔ ملزم کو ریاستی حکومت عدالت کے حوالے کرے گی۔ اس کے بعد عدالت فیصلہ کرے گی کہ آیا اس کی جائیدادیں ضبط کی جائیں یا انہیں نیلام کرکے اس سے معاوضہ وصول کیا جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.