بہار اسمبلی انتخابات کے بعد مغربی بنگال میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔ تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان سیاسی جنگ شروع ہو چکا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ 'مغربی بنگال میں اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں مجلس اتحاد المسلمین کی انٹری کے بعد کانگریس اور بائیں محاذ سیٹوں کی تقسیم کر نتیجہ خیز میٹنگ کے لئے آمادہ ہیں۔'
تہواروں کے موسم سے قبل کانگریس اور بائیں محاذ کے درمیان سیٹوں کی تقسیم اور مشترکہ حکمت عملی کو لے کر ایک بار میٹنگ ہو چکی ہے۔
ذرائع کے مطابق 'رواں ہفتے میں علیم الدین اسٹریٹ میں واقع سی پی آئی ایم کے دفتر میں ریاستی اور مرکزی پولیٹ بیورو کی میٹنگ ہونے والی ہے۔'
پولیٹ بیورو کی میٹنگ کے بعد بائیں محاذ اور کانگریس کے درمیان سیٹوں کی تقسیم اور مشترکہ حکمت عملی کو لے کر تبادلہ خیال کیا جائےگا۔
دراصل کانگریس اور بائیں محاذ اتحاد کو بنگال کی سیاست میں کافی اہمیت دی جا رہی ہے۔ دو روز قبل ہی بائیں محاذ کے چئیرمین بمان بوس نے اسلام پور پارٹی کی تقریب میں خلاصہ کر دیا تھا کہ 'بہار اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اثر مغربی بنگال کانگریس اور بائیں محاذ پر نہیں پڑے گا۔'
وہیں بہار اسمبلی انتخابات میں 20 میں سے پانچ سیٹز پر کامیابی حاصل کرنے والی مجلس اتحاد المسلمین مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات میں قسمت آزمانے کا اعلان کر چکی ہے۔
مجلس اتحاد المسلمین کی حانب سے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو اسمبلی انتخابات میں اتحاد کی پیشکش کر چکی ہے لیکن ترنمول کانگریس نے اس سلسلے میں اپنا موقف ابھی تک واضح نہیں کیا ہے۔
واضح رہے کہ 'کانگریس اور بائیں محاذ نے مجلس کی بنگال کی سیاست میں انٹری کی مخالفت پہلے ہی کر چکی ہے۔'