کورونا وائرس کی وجہ سے جاری لاک ڈاؤن کے دوران تمام سرگرمیاں بند ہوگئیں تھی۔جس کی وجہ سے لوگوں کو مالی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
خصوصی طور غریب طبقے کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔لوگوں کے پاس کھانے کے لئے پیسے نہیں ہیں ۔ایسے میں بچوں کی تعلیم خصوصی طور ان کی فیس کو لیکر والدین فکر مند نظر آ رہے ہیں۔
والدین پریشانی کو دیکھتے ہوئے آل بنگال اسٹوڈنٹس اسٹرگل کمیٹی نے کی جانب سے ریاستی وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی سے اپیل کی گئی ہے کہ تمام تعلیمی ادارے میں فیس معاف کیا جائے ساتھ ہی کورونا اور امفان طوفان سے متاثر ہونے والے طلبا کو مالی مدد پہنچائی جائے۔
آل بنگال اسٹوڈنٹس اسٹرگل کمیٹی کے سیکریٹری شمس العالم کا کہنا ہے کہ ہمیں پتہ ہے کہ پوری دنیا کورونا وائرس کی وجہ سے مشکل دور سے گزر رہا ہے۔
ہر طبقے کو مشکل دور کا سامنا ہے خصوصی طور پر غریب طبقے کو کافی نقصان ہوا ہے۔مہاجر مزدوروں اور یومیہ مزدوری کرنے والوں کو مالی بدحالی کا شکار ہونا پڑا ہے۔اس کے ساتھ ہی امفان طوفان نے بھی حالات مزید خراب کیا ہے ۔ایسے حالات میں طلبا بھی بڑی طرح متاثر ہوئے ہیں ۔
طلبا کی بڑی کو تعداد دو وقت کا کھانا نصیب نہیں ہو رہا ہے۔ہم اپنی تنظیم کی جانب سے ایسے طلبا کی مدد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔
انہوں بتایا کہ طلبا کی مدد کے لئے ہم نے وزیر اعلی، وزیر تعلیم اور ریاستی وزیر اقلیتی امور کے پاس عرضی دی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس سال حکومت تمام طرح کی فیس تعلیمی اداروں میں معاف کرے اور گیارویں جماعت میں داخلے کی فیس بھی نہ لی جائے۔ضرورت مند طلبا کو روزانہ کھانا کھلایا جائے اس کے علاوہ ان کی تعلیمی ضروریات کو بھی پوری کی جائے۔