مغر بی بنگال کے اقلیتوں کے لیے مخصوص تعلیمی ادارہ عالمیہ یونیورسٹی کی جانب سے فیس میں اضا فہ کرنے کا اعلان کیا تھا ۔ یونیورسٹی کی جانب سے فیس میں اضا فہ کرنے کے اعلان سے طلباء میں بے چینی پائی جارہی تھی ۔
2018 سے طلباء تحریک چلا رہے تھے اس سال بھی داخلہ فیس 550 روپئے سے بڑھا کر 2660 روپئے کر دیا گیا۔ طلباء نے سخت احتجاج کیا۔
وی سی نے طلباء کے ساتھ میٹنگ کی اور طلباء کی جانب سے شدید احتجاج کرنے کی وجہ سے یونیورسٹی کو اپنا فیصلہ واپس لینا پڑا۔
عالیہ یونیورسٹی کے وی سی محمد علی نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ طلباء کے مطالبہ قبول کر لیا گیا ہے اور فیس کا جو پرانا ڈھانچہ تھا اس کو ہی بحال رکھا گیا ہے۔
مدرسہ طلباء یونین کے صدر ساجد الرحمان نے بتایا کہ ہماری شدید احتجاج کرنے کی وجہ سے وی سی کو ہمارے مطالبات ماننے پڑے اور فیس میں اضافہ کا جو نوٹس دیا گیا تھا اس کو واپس لینا پڑا ۔
اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ ہمارے اور بھی مطالبات ہیں ۔ طلباء کے لئے ہاسٹل کی کمی ہے لہزا ہاسٹل کا انتظام کرنا پڑے گا اور انتظامیہ نے ترقیاتی کاموں کے لئے فنڈ کو واپس کر دیا گیا جبکہ یونیورسٹی بہت سی سہولیات میسر نہیں ہیں لیکن انتظامیہ کی لاپرواہی کی وجہ 55 لاکھ کا ترقیاتی فنڈ واپس چلا گیا