ETV Bharat / state

”چھ مہینوں میں 1999 مرتبہ پتھربازی ہوئی”

author img

By

Published : Feb 5, 2020, 7:41 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 7:31 AM IST

کانگریس کے سنئر رہنما ادھیر رنجن چودھری نے ایوان میں وقفہ صفر کے دوران کہاکہ گزشتہ چھ مہینوں کے دوران جموں کشمیر میں 1999 مرتبہ پتھر بازی کے واقعے رہنما ہو ئے۔

”چھ مہینوں میں 1999 مرتبہ پتھربازی ہوئی”
”چھ مہینوں میں 1999 مرتبہ پتھربازی ہوئی”

ایوان میں وقفہ صفر کے دوران کانگریس کے سنئر رہنما ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ جموں کشمیر سے دفعہ 370 اور 35 اے ہٹائے جانے کے بعد 1999مرتبہ وادی میں پتھر بازی کا واقعہ رونما ہو ا ہے۔

انہوں نے کہاکہ جموں کشمیر سے دفعہ 370 اور 35 اے ہٹائے جانے کے بعد مبی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے وادی میں امن قائم کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کا دعویٰ بے بنیاد ہے ۔ اس میں ذرا بھی سچائی نہیں ہے۔جموں کشمیر میں حالات اتنے اچھے ہوتے تو لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

”چھ مہینوں میں 1999 مرتبہ پتھربازی ہوئی”
”چھ مہینوں میں 1999 مرتبہ پتھربازی ہوئی”

ادھیر رنجن چودھری کاکہنا ہے کہ جموں کشمیر ہی نہیں بلکہ پورے ملک کے لوگ کووہاں کے حالات کے بارے میں پتہ ہے ۔ پورے بھارت کے لوگ کشمیر کے حالات سے واقف ہیں۔

کانگر یس کے رکن پارلیمان کاکہنا ہے کہ میں دعویٰ کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ گزشتہ چھ مہینوں کے دوران جموں کشمیر میں حالات خراب ہو ئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ 2018 کے مقابلے 2019 میں جموں کشمیر میں پتھربازی میں اضا فہ ہو اہے۔2017 میں پتھربازی کے1412 واقعے رونما ہوئے تھے ۔ 2018 میں کشمیر کے مختلف علاقوں میں کل 1458 پتھربازی کے واقعے رونما ہوئے تھے ۔گزشتہ سال اس میں اضا فہ ہو ااور 2019 اس کی تعداد بڑھ 1999 ہوگئی ۔

لوک سبھا میں کانگریس کے رکن پارلیمان نے کہاکہ عددشمار کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ جموں کشمیر میں حالات میں کوئی بہتر نہیں آ ئی میں ۔ مرکزی حکومت کے دعویٰ بے بنیاد ہے ۔

انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت شہریت ترمیمی ایکٹ، این آر سی اور این پی آ ر کے ذریعہ لوگوں کی توجہ اصل موضوع سے ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے ۔ اس کے سبب ملک میں افراتفری کا ماحول پیدا ہو ا ہے ۔

ایوان میں وقفہ صفر کے دوران کانگریس کے سنئر رہنما ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ جموں کشمیر سے دفعہ 370 اور 35 اے ہٹائے جانے کے بعد 1999مرتبہ وادی میں پتھر بازی کا واقعہ رونما ہو ا ہے۔

انہوں نے کہاکہ جموں کشمیر سے دفعہ 370 اور 35 اے ہٹائے جانے کے بعد مبی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے وادی میں امن قائم کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کا دعویٰ بے بنیاد ہے ۔ اس میں ذرا بھی سچائی نہیں ہے۔جموں کشمیر میں حالات اتنے اچھے ہوتے تو لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

”چھ مہینوں میں 1999 مرتبہ پتھربازی ہوئی”
”چھ مہینوں میں 1999 مرتبہ پتھربازی ہوئی”

ادھیر رنجن چودھری کاکہنا ہے کہ جموں کشمیر ہی نہیں بلکہ پورے ملک کے لوگ کووہاں کے حالات کے بارے میں پتہ ہے ۔ پورے بھارت کے لوگ کشمیر کے حالات سے واقف ہیں۔

کانگر یس کے رکن پارلیمان کاکہنا ہے کہ میں دعویٰ کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ گزشتہ چھ مہینوں کے دوران جموں کشمیر میں حالات خراب ہو ئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ 2018 کے مقابلے 2019 میں جموں کشمیر میں پتھربازی میں اضا فہ ہو اہے۔2017 میں پتھربازی کے1412 واقعے رونما ہوئے تھے ۔ 2018 میں کشمیر کے مختلف علاقوں میں کل 1458 پتھربازی کے واقعے رونما ہوئے تھے ۔گزشتہ سال اس میں اضا فہ ہو ااور 2019 اس کی تعداد بڑھ 1999 ہوگئی ۔

لوک سبھا میں کانگریس کے رکن پارلیمان نے کہاکہ عددشمار کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ جموں کشمیر میں حالات میں کوئی بہتر نہیں آ ئی میں ۔ مرکزی حکومت کے دعویٰ بے بنیاد ہے ۔

انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت شہریت ترمیمی ایکٹ، این آر سی اور این پی آ ر کے ذریعہ لوگوں کی توجہ اصل موضوع سے ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے ۔ اس کے سبب ملک میں افراتفری کا ماحول پیدا ہو ا ہے ۔

Intro:Body:

WB


Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 7:31 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.