مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سے متصل جنوبی 24 پرگنہ ضلع کے بھانگڑ میں پنچایت وزیر سبرتو مکھرجی نے کہا کہ ممتابنرجی عوامی رہنما ہیں۔ ان کے رہتے ہوئے بی جے پی کبھی بھی اقتدار میں نہیں آ سکتی ہے۔
اسی وجہ سے ترنمول کانگریس کی سربراہ کی جان جا سکتی ہے اور اپوزیشن پارٹیاں کسی بھی حد تک گر سکتی ہیں۔
اس کی سب سے بڑی وجہ بیرونی اور مقامی رہنماؤں کے درمیان فرق ہے۔ مقامی رہنما چاہے کسی بھی سیاسی جماعت سے تعلق رکھتے ہوں وہ ممتابنرجی کا دل سے احترام کرتے ہیں لیکن بیرونی رہنماوں کو اس کا کوئی خیال نہیں ہے۔
وزیر نے کہا کہ مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی شکست یقینی ہے۔گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو جتنی سیٹیز ملی تھی اس بار اس کا ایک حصہ بھی نہیں ملے گا۔
مغربی بنگال کے عوام کو لوک سبھا انتخابات کا بہت برا تجربہ ہوا اور وہ دوبارہ غلطی دوہرانے سے گریز کریں گے۔ اب تو ڈر لگنے لگا ہے کہ اسمبلی انتخابات میں کلین سوئپ نہ ہو جائے۔
اسی وجہ سے ترنمول کانگریس کی سربراہ سمیت دوسرے اعلی رہنماوں کی جان کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کے قافلے پر ہوئے حملے سے متعلق انہوں نے کہا کہ سستی شہرت حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ممتابنرجی کے سیکولرزم پر کانگریس نے اٹھایا سوال
بنگال میں کسی کو کوئی خطرہ کبھی تھا ہی نہیں تو پھر سخت سکیورٹی کے انتظامات کے باوجود جے پی نڈا جیسے بڑے رہنما پر حملہ ہو کسی بھی قیمت پر قابل قبول نہیں ہے۔ سیاسی فائدے کے لیے عوام کی حمایت اور ہمدردی حاصل کرنے کے لیے منصوبہ بند طریقے سے حملہ کرایا گیا ہے۔