ETV Bharat / state

پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا جوش قابل رشک

پارک سرکس میدان میں خواتین کا جذبہ احتجاج قابل رشک ہے روز بروز یہاں خواتین کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے پارک سرکس میدان احتجاج کی علامت بن چکا ہے 24 گھنٹے یہاں آزادی کے نعرے گونجتی رہتی ہے اور غول کی شکل میں ہر دم اطراف سے خواتین اس تحریک میں شامل ہو رہی ہیں اس کے علاوہ ثقافت کے لئے مشہور کولکاتا کا بھی رنگ یہاں نظر آ رہا ہے فنکاروں کی بھی یہاں بھیڑ لگی رہتی ہے جو اپنے فن کے ذریعے احتجاج کرتے ہیں اور ان خواتین کا حوصلہ بڑھاتے ہیں۔

پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا جوش قابل رشک
پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا جوش قابل رشک
author img

By

Published : Jan 23, 2020, 11:47 PM IST

Updated : Feb 18, 2020, 4:45 AM IST

کولکاتا کے پارک سرکس میدان فن کاروں کی بھی آماجگاہ بنا ہوا ہے . کولکاتا اپنے ثقافتی ورثہ کے لئے بھی کافی مقبول ہے کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف دھرنے پر بیٹھیں خواتین کا حوصلہ بڑھانے کے لئے روزانہ کولکاتا کے فن کار یہاں آتے ہیں۔

اپنے فن کو احتجاج کی آواز بناتے ہیں ۔ بھاشا ایکتا کے لئے کام کرنے والی چوئنی داس اپنے پورے ٹیم کے ساتھ پہنچی تھی جو موسیقی کے ذریعے مختلف گیتوں اور فیض کی نظم ہم دیکھیں گے کے ذریعے حکومت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کر رہے تھے۔

پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا جوش قابل رشک

چوئنی داس نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں اپنی مشترکہ وراثت کو بچانے کے لئے آئیں ہیں بلا تفریق زبان و مذہب ہم اپنے ملک کی ثقافت کو بچانے کے لئے آئیں ہیں بنگال کی زمین جہاں ہم ہمیشہ سے ایک ساتھ مل کر رہے۔

پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا جوش قابل رشک
پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا جوش قابل رشک

بنگال کی مٹی ہماری ہے ہم ایک ہماری مٹی نے نفرت کرنا نہیں دکھایا ہے سی اے اے اور این آر سی جیسے مذہبی منافرت پر مبنی قانون ہمیں الگ نہیں کر سکتے میں امیت شاہ اور مودی ہم کو نہیں بانٹ سکتے ہیں بنگال کے لوگ انہیں منھ توڑ جواب دیں گے۔

پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا جوش قابل رشک
پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا جوش قابل رشک

پارک سرکس میدان میں جاری تحریک میں نہایت ہی سرگرم رہنے والی نوشین بابا خان سے ای ٹی وی بھارت نے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر دن یہاں صبح چھ بجے آ جاتی اور ان کو ان خواتین کو دیکھ کر بہت قوت ملتی ہے اور انہیں کھانے پینے کی کوئی پرواہ نہیں رہتی روزانہ بیرکپور سے چلی آتی ہوں کیونکہ یہ ہم سب کی لڑائی ہے اور ہم اس لڑائی کو جیتنے کے لئے میدان میں اتریں ہیں۔

پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا جوش قابل رشک
پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا جوش قابل رشک

کولکاتا کے پارک سرکس میدان فن کاروں کی بھی آماجگاہ بنا ہوا ہے . کولکاتا اپنے ثقافتی ورثہ کے لئے بھی کافی مقبول ہے کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف دھرنے پر بیٹھیں خواتین کا حوصلہ بڑھانے کے لئے روزانہ کولکاتا کے فن کار یہاں آتے ہیں۔

اپنے فن کو احتجاج کی آواز بناتے ہیں ۔ بھاشا ایکتا کے لئے کام کرنے والی چوئنی داس اپنے پورے ٹیم کے ساتھ پہنچی تھی جو موسیقی کے ذریعے مختلف گیتوں اور فیض کی نظم ہم دیکھیں گے کے ذریعے حکومت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کر رہے تھے۔

پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا جوش قابل رشک

چوئنی داس نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں اپنی مشترکہ وراثت کو بچانے کے لئے آئیں ہیں بلا تفریق زبان و مذہب ہم اپنے ملک کی ثقافت کو بچانے کے لئے آئیں ہیں بنگال کی زمین جہاں ہم ہمیشہ سے ایک ساتھ مل کر رہے۔

پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا جوش قابل رشک
پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا جوش قابل رشک

بنگال کی مٹی ہماری ہے ہم ایک ہماری مٹی نے نفرت کرنا نہیں دکھایا ہے سی اے اے اور این آر سی جیسے مذہبی منافرت پر مبنی قانون ہمیں الگ نہیں کر سکتے میں امیت شاہ اور مودی ہم کو نہیں بانٹ سکتے ہیں بنگال کے لوگ انہیں منھ توڑ جواب دیں گے۔

پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا جوش قابل رشک
پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا جوش قابل رشک

پارک سرکس میدان میں جاری تحریک میں نہایت ہی سرگرم رہنے والی نوشین بابا خان سے ای ٹی وی بھارت نے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر دن یہاں صبح چھ بجے آ جاتی اور ان کو ان خواتین کو دیکھ کر بہت قوت ملتی ہے اور انہیں کھانے پینے کی کوئی پرواہ نہیں رہتی روزانہ بیرکپور سے چلی آتی ہوں کیونکہ یہ ہم سب کی لڑائی ہے اور ہم اس لڑائی کو جیتنے کے لئے میدان میں اتریں ہیں۔

پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا جوش قابل رشک
پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا جوش قابل رشک
Intro:٘پارک سرکس میدان میں خواتین کا جذبہ احتجاج قابل رشک ہے روز بروز یہاں خواتین کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے پارک سرکس میدان احتجاج کی علامت بن چکا ہے 24 گھنٹے یہاں آزادی کے نعرے گونجتی رہتی ہے اور غول کی شکل میں ہر دم اطراف سے خواتین اس تحریک میں شامل ہو رہی ہیں اس کے علاوہ ثقافت کے لئے مشہور کولکاتا کا بھی رنگ یہاں نظر آ رہا ہے فنکاروں کی بھی یہاں بھیڑ لگی رہتی ہے جو اپنے فن کے ذریعے احتجاج کرتے ہیں اور ان خواتین کا حوصلہ بڑھاتے ہیں۔


Body:کولکاتا کے پارک سرکس میدان فن کاروں کی بھی آماجگاہ بنا ہوا ہے کولکاتا اپنے ثقافتی ورثہ کے لئے بھی کافی مقبول ہے کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف دھرنے پر بیٹھیں خواتین کا حوصلہ بڑھانے کے لئے روزانہ کولکاتا کے فن کار یہاں آتے ہیں اور اپنے فن کو احتجاج کی آواز بناتے ہیں بھاشا ایکتا کے لئے کام کرنے والی چوئنی داس اپنے پورے ٹیم کے ساتھ پہنچی تھی جو موسیقی کے ذریعے مختلف گیتوں اور فیض کی نظم ہم دیکھیں گے کے ذریعے حکومت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کر رہے تھے چوئنی داس نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں اپنی مشترکہ وراثت کو بچانے کے لئے آئیں ہیں بلا تفریق زبان و مذہب ہم اپنے ملک کی ثقافت کو بچانے کے لئے آئیں ہیں بنگال کی زمین جہاں ہم ہمیشہ سے ایک ساتھ مل کر رہے بنگال کی مٹی ہماری ہے ہم ایک ہماری مٹی نے نفرت کرنا نہیں دکھایا ہے سی اے اے اور این آر سی جیسے مذہبی منافرت پر مبنی قانون ہمیں الگ نہیں کر سکتے میں امیت شاہ اور مودی ہم کو نہیں بانٹ سکتے ہیں بنگال کے لوگ انہیں منھ توڑ جواب دیں گے۔پارک سرکس میدان میں جاری تحریک میں نہایت ہی سرگرم رہنے والی نوشین بابا خان سے ای ٹی وی بھارت نے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر دن یہاں صبح چھ بجے آ جاتی اور ان کو ان خواتین کو دیکھ کر بہت قوت ملتی ہے اور انہیں کھانے پینے کی کوئی پرواہ نہیں رہتی روزانہ بیرکپور سے چلی آتی ہوں کیونکہ یہ ہم سب کی لڑائی ہے اور ہم اس لڑائی کو جیتنے کے لئے میدان میں اتریں ہیں۔



Conclusion:
Last Updated : Feb 18, 2020, 4:45 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.