مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کے راجا بازار میں گذشتہ 55 روز سے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج و مظاہرے چل رہے دس روز تک یہاں این پی آر کی مخالفت میں ریلے بھوک ہڑتال بھی کیا گیا۔
اس دھرنے کا انعقاد کرنے والی کمیٹی کی جانب سے حکومت کی مکمل لاک ڈاؤن کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے آئندہ 31 مارچ تک دھرنے کو موقوف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
راجا بازار دھرنے کے کنوینر محمد عمر نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی سنگینی اور حکومت کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے ہم نے یہ فیصلہ لیا ہے کہ آئندہ 31مارچ تک شیرین باغ میں صرف علامتی طور پر احتجاج جاری رہے گا
انہوں نے کہا کسی طرح کی بھیڑ اکٹھا نہیں کی جائے گی کیونکہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے لئے ایسا کرنا بہت ضروری ہے۔ہم وقت کی اس سنگینی کو سمجھ رہے ہیں ۔
حکومت کی کوششوں کا احترام کرتے ہیں لاک ڈاؤن کرنا بھی ضروری ہے تاکہ کورونا وائرس وبائی شکل اختیار نہ کرے۔31مارچ کے بعد ہم اس سلسلے میں پھر سے فیصلہ لیں گے ہماری تحریک آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے ۔علامتی طور صرف چند لوگ ہی یہاں موجود رہیں گے تاکہ ہمارا احتجاج بھی باقی رہے۔