سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کرنے کے جرم میں جس طرح دہلی کے مسلمانوں پر ظلم ڈھائے گئے۔ اس کے خلاف مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین میں غم و غصہ نظر آیا۔
آج پارک سرکس میدان میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف جاری دھرنے کو 51 روز مکمل ہو چکے ہیں۔ دہلی میں جو کچھ ہو رہا ہے۔ اس پر یہاں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا کہنا ہے کہ 'دہلی میں جس طرح انسانیت کا خون ہو رہا ہے۔ ہم اس کی سخت لہجے میں مذمت کرتے ہیں لیکن ہم دہلی میں مسلمانوں پر ہوئے ظلم سے خائف نہیں ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ اس طرح سے ہمیں کمزور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔'
گرچہ بنگال کی حکومت اور پولس کا رویہ ایسا نہیں ہے لیکن پھر بھی ہم اس طرح کے حالات کے لیے تیار ہیں۔ پارک سرکس میدان میں جاری سی اے اے اور این آر سی مخالف تحریک کی شروعات کرنے والی عصمت جمیل نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'بی جے پی کے رہنما کپل مشرا نے کہا تھا کہ ٹرمپ کے چلے جانے کے بعد دہلی میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کو ہم ختم کرائیں گے۔'
اس کے بعد دہلی میں جو ہوا لوگوں کو مارا گیا گھروں کو لوٹا گیا کچھ لوگ نفرت کی سیاست کر رہے ہیں اور اپنے عزائم میں کامیاب بھی ہیں دہلی میں جو کچھ بھی ہوا۔
اس کی ہم مذمت کرتے ہیں ساتھ ہی پارک سرکس کی خواتین دہلی کو دیکھ کر ہمت نہیں ہاری ہیں بلکہ ہم اس طرح کے حالات سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں۔ اس طرح سے وہ ہمیں خوفزدہ نہیں کر سکتے ہیں۔