ETV Bharat / state

'ہمارے پر امن احتجاج کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے'

کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں گزشتہ 33 روز سے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف خواتین کا پر امن احتجاج جاری ہے۔ وہیں ملک کی مختلف ریاستوں میں بھی اسی طرح کے احتجاج و مظاہرے جاری ہیں اور پولیس ان کے خلاف کارروائی بھی کر رہی ہے۔ پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین نے پولیس کی اس کارروائی کی مذمت کی ہے۔

ہماری پر امن احتجاج کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے
ہماری پر امن احتجاج کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے
author img

By

Published : Feb 10, 2020, 11:20 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 10:16 PM IST

مغربی بنگال کے کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین نے آج جامعہ اور یوپی کے مختلف مقامات پر سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج و مظاہرے کرنے والوں پر پولیس کارروائی کی مذمت کی۔

ہماری پر امن احتجاج کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے

آج ایک بار پھر جامعہ کے طلباء پر احتجاج کے دوران پولیس کارروائی کا سامنا کرنا پڑا جس میں کئی طلبا زخمی ہوئے ہیں۔ اس سلسلے میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا کہنا ہے کہ 'پورے ملک میں خواتین این آر سی اور سی اے اے کے خلاف پر امن مظاہرے کر رہی ہیں۔'

چاہے وہ دہلی کا شاہین باغ ہو لکھنؤ کا گھنٹا گھر ہو لیکن بی جے پی اور ان کی اقتدار والی ریاستوں میں پولیس کی کارروائی قابل مذمت ہے۔ پارک سرکس میں دھرنے میں شرکت کے لئے روزانہ آنے والی شمپا شیرین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'جامعہ پر پولیس کارروائی بی جے پی اور آر ایس ایس کے اشارے پر ہو رہی ہے۔'

ہماری پر امن احتجاج کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے
ہماری پر امن احتجاج کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے

کیونکہ یہ احتجاج ان کے گلے سے نہیں اتر رہا ہے اور جامعہ احتجاج کی علامت بن چکا ہے اسی لئے کسی طرح سے وہ لوگ جامعہ کو برداشت نہیں کر پا رہے ہیں۔ایک اور خاتون شہناز بیگم کا کہنا ہے کہ جس طرح سے پر طور پر احتجاج کرنے والی خواتین کو بدنام کیا جا رہا ۔

اس سے ہم رنجیدہ ہیں ہمیں ایسی باتوں سے بہت تکلیف ہوتی ہے لیکن ہمارے حوصلے بلند ہیں۔ ہم اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔آشیانہ کا کہنا تھا کہ خواتین کے ذریعے کسی طرح کی تضحیک آمیز کلام کا استعمال نہیں کیا جا رہا ہے۔

ہماری پر امن احتجاج کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے
ہماری پر امن احتجاج کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے

ہم پر امن طور احتجاج جا رہ رکھیں ہوئے ہیں لیکن وزیر داخلہ امیت شاہ اور وزیر اعظمنریندررمودی کو ان پر امن احتجاجیوں سے ڈر لگ رہا ہے۔



مغربی بنگال کے کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین نے آج جامعہ اور یوپی کے مختلف مقامات پر سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج و مظاہرے کرنے والوں پر پولیس کارروائی کی مذمت کی۔

ہماری پر امن احتجاج کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے

آج ایک بار پھر جامعہ کے طلباء پر احتجاج کے دوران پولیس کارروائی کا سامنا کرنا پڑا جس میں کئی طلبا زخمی ہوئے ہیں۔ اس سلسلے میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا کہنا ہے کہ 'پورے ملک میں خواتین این آر سی اور سی اے اے کے خلاف پر امن مظاہرے کر رہی ہیں۔'

چاہے وہ دہلی کا شاہین باغ ہو لکھنؤ کا گھنٹا گھر ہو لیکن بی جے پی اور ان کی اقتدار والی ریاستوں میں پولیس کی کارروائی قابل مذمت ہے۔ پارک سرکس میں دھرنے میں شرکت کے لئے روزانہ آنے والی شمپا شیرین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'جامعہ پر پولیس کارروائی بی جے پی اور آر ایس ایس کے اشارے پر ہو رہی ہے۔'

ہماری پر امن احتجاج کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے
ہماری پر امن احتجاج کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے

کیونکہ یہ احتجاج ان کے گلے سے نہیں اتر رہا ہے اور جامعہ احتجاج کی علامت بن چکا ہے اسی لئے کسی طرح سے وہ لوگ جامعہ کو برداشت نہیں کر پا رہے ہیں۔ایک اور خاتون شہناز بیگم کا کہنا ہے کہ جس طرح سے پر طور پر احتجاج کرنے والی خواتین کو بدنام کیا جا رہا ۔

اس سے ہم رنجیدہ ہیں ہمیں ایسی باتوں سے بہت تکلیف ہوتی ہے لیکن ہمارے حوصلے بلند ہیں۔ ہم اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔آشیانہ کا کہنا تھا کہ خواتین کے ذریعے کسی طرح کی تضحیک آمیز کلام کا استعمال نہیں کیا جا رہا ہے۔

ہماری پر امن احتجاج کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے
ہماری پر امن احتجاج کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے

ہم پر امن طور احتجاج جا رہ رکھیں ہوئے ہیں لیکن وزیر داخلہ امیت شاہ اور وزیر اعظمنریندررمودی کو ان پر امن احتجاجیوں سے ڈر لگ رہا ہے۔



Intro:کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں گزشتہ 33 روز سے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف خواتین کا پر امن دھرنا جاری ہے وہیں ملک کے مختلف ریاستوں میں بھی اسی طرح کے احتجاج و مظاہرے جاری ہیں اور پولس کی ان کے خلاف کارروائی بھی کر رہی ہے پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین نے پولس کی اس کارروائیوں کی مذمت کی ہے۔


Body:کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین نے آج جامعہ اور یوپی میں کے مختلف جگہوں ہر سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج و مظاہرے کرنے والوں پر پولس کارروائی کی مذمت کی ہے آج ایک بار پھر جامعہ کے طلباء پر احتجاج کے دوران پولس کارروائی کا سامنا کرنا پڑا جس میں کئی طلبا زخمی ہوئے ہیں اس،سلسلے میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا کہنا ہے پورے ملک میں خواتین این آر سی اور سی اے اے کے خلاف پر امن مظاہرے کر رہے ہیں چاہے وہ دہلی کا شاہین باغ ہو لکھنؤ کا گھنٹا گھر ہو لیکن بی جے پی اور ان کی اقتدار والی ریاستوں میں پولس کی کارروائی قابل مذمت ہے۔پارک سرکس میں دھرنے میں شرکت کے لئے روزانہ آنے والی شمپا شیرین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ پر پولس کارروائی بی جے پی اور آر ایس ایس کے اشارے پر ہو رہا ہے کیونکہ یہ احتجاج ان کے گلے سے نہیں اتر رہا ہے اور جامعہ احتجاج کی علامت بن چکا ہے اسی لئے کسی طرح سے وہ لوگ جامعہ کو برداشت نہیں کر پا رہے ہیں۔ایک اور خاتون شہناز بیگم کا کہنا ہے کہ جس طرح سے پر طور پر احتجاج کرنے والی خواتین کو بدنام کیا جا رہا اس سے ہم رنجیدہ ہیں ہمیں ایسی باتوں سے بہت تکلیف ہوتی ہے لیکن ہمارے حوصلے بلند ہیں ہم اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔آشیانہ کا کہنا تھا کہ خواتین کے ذریعے کسی طرح کی تضحیک آمیز کلام کا استعمال نہیں کیا جا رہا ہے ہم پر امن طور احتجاج جا رہ رکھیں ہوئے ہیں لیکن وزیر داخلہ امیت شاہ اور وزیر اعظمنریندررمودی کو ان پر امن احتجاجیوں سے ڈر لگ رہا ہے۔



Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 10:16 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.