لاک ڈاؤن کے دوران زندگی کے مختلف شعبے پر گہرا اثر پڑا ہے۔کورونا وائرس کے علاج کے لئے مختلف اسپتالوں کو مختص کر دیا گیا ہے۔مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کے بڑے سرکاری اسپتالوں میں کوورنا وائرس سے متاثر افراد کے علاج کے لئے مختص کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب دوسرے امراض مبتلا افراد کو علاج کےلئے انتہائی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ان اسپتالوں میں ایمرجنسی خدمات بھی برائے نام جاری ہے۔
وہیں کولکاتا شہر کے مختلف علاقوں میں پرائیویٹ ڈاکٹروں کے کلینک لاک ڈاؤن کی وجہ سے بند ہے۔کولکاتا شہر کے مختلف گھنی آبادی والے علاقوں میں پرائیویٹ ڈاکٹروں کے کلینک میں جہاں عام دنوں میں کافی بھیڑ ہوا کرتی تھی اب ان کلینک کے بند ہونے سے مستقبل عارضے کے شکار افراد کو سب سے زیادہ پریشانیوں کا سامنا ہے۔ای ٹی وی بھارت کولکاتا کے کچھ ایسے ہی علاقوں کے لوگوں سے اس سلسلے میں بات کی ایک مقامی شخص نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہمارے علاقے میں جتنے بھی پرائیویٹ ڈاکٹروں کے کلینک ہیں سب بند ہیں کوئی ڈاکٹر نہیں آ رہا ہے۔
صرف کورونا ہی تو سیک مرض نہیں لوگ مختلف طرح کے امراض سے متاثر ہیں۔اسپتالوں میں بھی بخار کی شکایت لی کر جانے سے لوگ ڈر رہے ہیں کیونکہ ایسے ان کو کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی بات کہہ دی جا رہی ہے۔
جبکہ کئی لوگ دل کے عارضے میں مبتلا ہیں کوئی ذیابیطس کا شکار ہے کسی کو اور مرض ہے۔کورونا وائرس سے علاج کی تو تیاری ہے لیکن دوسرے امراض مبتلا افراد کے لئے بہت پریشانی ہو رہی ہے۔
پرائویٹ ڈاکٹروں کے کلینک بھی کھولنا چاہئے تاکہ لوگوں کو پریشانی نہ ہو۔ایک اور مقامی شخص نے بتایا کہ جب بھی کوئی بیمار پڑ رہاہے تو ان کی تشخیص کے کوئی ڈاکٹر نہیں مل رہا ہے ایسے ہمیں مجبورا دوا کی دکان جاکر کیمیشٹ سے دوا لینی پڑ رہی ہے۔اسپتالوں میں ایمرجنسی خدمات کو بحال کرنا چاہئے اور پرائویٹ ڈاکٹروں کے کلینک کو تواتر سے کھولنے کی بھی کوئی تدبیر کی جائے۔